روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ، اسٹیٹ بینک

State Bank of Pakistan

سموگ متاثرہ اضلاع میں 10نومبر کو بینک کھلیں رہیں گے یا بندہونگے؟ سٹیٹ بینک نے اعلان کردیا


کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی )  نے اعتراف کیا ہے کہ جولائی تا مارچ  روپے کی قدر میں نو اعشاریہ چھ فیصد کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے  مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ ایس بی پی  کے مطابق مالی سال 18-2017 کے پہلے نو ماہ میں جاری کھاتے کو 12.1 ارب ڈالر کے تاریخی خسارے کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی سال 18-2017 کی تیسری سہ ماہی کی جائزہ رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ حکومتی اخراجات میں کٹوتی کرکے مالی دباؤ کو عارضی طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔

جائزہ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اند ر ونی مالیات کی درستگی کے لیے ٹیکس بنیاد کو وسیع کرنے اور ٹیکس نظام کی کارکردگی کو بڑھانا ضروری ہے۔

ایس بی پی  نے جاری رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بین الاقوامی اجناس بالخصوص خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مالی سال 2019 میں تجارتی خسارہ بلند رہے گا اور مالی سال 2019 میں براہ راست سرمایہ کاری میں بھی کمی ہوگی۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق محدود مالی رقوم کے ساتھ جاری کھاتے کا بلند خسارہ مالی 2019 میں بھی توازن ادائیگی کو دباؤ میں رکھے گا۔

تیسری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق بڑھتے ہوئے خسارے نے حقیقی معیشت کی کارکردگی کا اثر زائل کردیا، رضاکارانہ ادائیگیوں اور بینکوں کے منافع جات میں کمی سے بلا واسطہ ٹیکس وصولیاں سست روی کا شکار ہوئیں۔

ایس بی پی  کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا مارچ مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے چار اعشاریہ ایک فیصد تک مسا وی رکھنے کے ہدف سے باہر جاکر چار اعشاریہ تین فیصد رہا۔

سہ ماہی رپورٹ  کے مطابق صوبائی اخراجات بڑھنے سے جاری و ترقیاتی اخراجات میں زبردست اضافہ ہوا، معاشی نمو برقرار رکھنے کے لیے اندرونی اور بیرونی خسارے کا مؤثر انتظام ضروری ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاری کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ معاشی ترقی کی شرح نمو 13 سال کی بلند ترین سطح 5.8 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

 


متعلقہ خبریں