ہر حکومت فضل الرحمٰن اور خالی خزانہ چھوڑ کر جاتی ہے ، عمران خان

گلیات میں انڈسٹری لگانے کا دعویٰ جھوٹ بولنے کے مترادف ہے، عمران خان |humnews.pk

رحیم یار خان : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہر حکومت خالی خزانہ اور مولانا فضل الرحمٰن چھوڑ کر جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم کا قرضہ چھ ہزار ارب سے 27 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زرداری اور نواز شریف کی پارٹنر شپ کی وجہ سے ڈالر آج 125 روپے کا ہو گیا ہے۔

رحیم یارخان میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ دو جماعتیں 30 سال سے باریاں لے رہی ہیں اور ان کی سربراہ دیکھتے ہی دیکھتے ارب پتی بن گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلاول کو زرداری نے اس لیے آگے کیا کہ زرداری کو انڈے پڑتے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار زرداری کی شکل تک پوسٹر پر نہیں لگاتے۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری پر 70 ارب کی منی لانڈرنگ کا کیس ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس نے  راؤ انوار کے ذریعے 440 لوگوں کو مروایا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پرکڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ وہ  پولیس کے ذریعے لوگوں کو قتل کرواتا ہے۔ انہوں نے چیلنج دیا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی ثابت کر دے کہ ہم نے کسی ایک کو مروایا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ  یہ لوگ پولیس سے غلط کام کروا کر پولیس کو تباہ کر رہے ہیں، پنجاب اور سندھ میں پولیس کو انہوں نے خود تباہ کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی آدھی آبادی غربت کا شکار اور تعلیم و صحت سے محروم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ  10 سال حکومت کی لیکن دونوں بھائیوں نے پل اور سڑکیں بنانے کے علاوہ کوئی دوسرا کام نہیں کیا؟ انہوں نے تجویز دی کہ  اگر سڑکیں اور پل بنانے کے لیے وزیر اعظم بنانا ہے تو ملک ریاض کو وزیر اعظم بنا دیں ۔

عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں کوئی ایسا اسپتال نہیں بنایا جہاں ان کا علاج ہو سکے، اسحاق ڈار کی تصویریں دیکھیں ایسا لگ رہا تھا کسی وقت بھی مر جائے گا۔ انہوں نے سابق وزیرخزانہ کو مخاطب کرتے ہوئے ازراہ تفنن مشورہ دیا کہ  اگر بیماری کا ڈرامہ کرنا تھا تو میرے اسپتال لیٹ جاتے۔

رحیم یارخان میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان  نے کہا  کہ شہباز شریف! اب تمہارے پیچھے آرہا ہوں تم نے دس سال پنجاب کو لوٹا، 60 ارب روپے کی ملتان میں میٹرو بنائی لیکن بسیں خالی چل رہی ہیں۔  انہوں نے دعویٰ کیا کہ 60 ارب روپے ملتان کے اسکول، سیوریج اور اسپتال پہ خرچ ہوتے تو ملتان بدل جاتا۔

پی ٹی آئی سربراہ  نے کہا کہ شہباز شریف تم نے میٹرو اور سڑکیں اس لیے بنائیں تاکہ پیسہ بنا سکو، شہباز شریف اب پنجاب میں نہیں آئے گا بلکہ نواز شریف کو کمپنی دینے کے لیے اڈیالہ جیل جائے گا۔

خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے، لوگوں کے پاس پینے کا پانی نہیں ہے اور پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سے ہے جہاں بچے گندا پانی پینے سے مرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم کی اشد ضرورت ہے ہم حکومت میں آنے کے بعد جو پانی ضائع ہوتا ہے اسے روکیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر زرداری کی پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ (ن) میں ہوتا تو آج مجھے دیکھ کر آپ کو خوف آتا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتا  ہے میرا استقبال کریں تو پوچھتا ہوں کیا کوئی ورلڈ کپ جیتا یا کشمیر فتح کیا جو تمہارا استقبال کریں۔

عمران خان نے وعدہ کیا کہ سندھ میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس(جی ڈی اے) کے ساتھ مل کر تبدیلی لائیں گے، کسانوں کے لیے منڈیاں اور ریسرچ سینٹر بنائیں گے، سرکاری اسکول میں تبدیلی لائیں گے جہاں غریب کا بچہ پڑھ کر اعلیٰ عہدے پر فائز ہو سکے گا اور ہر وہ کام کریں گے جس سے کسانوں کو زیادہ پیسے مل سکیں۔

انہوں نے کہا کہ  25 جولائی کو پاکستان کا فیصلہ ہو گا۔  انہوں نے شرکائے جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کو زرداری اور شریفوں کو ہمیشہ کے لیے شکست دینی ہے۔

عمران خان نے خطاب کے دوران عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ہارون بلور کی شہادت پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور پی ٹی آئی نے سوئم والے دن کا جلسہ منسوخ کردیا ہے۔


متعلقہ خبریں