سیاسی رہنماؤں کی اکرم درانی کے قافلے پر حملہ کی مذمت


اسلام آباد: سیاسی رہنماؤں نے بنوں میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 سے متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے)  کے امیدوار اکرم خان درانی کے انتخابی قافلے پر بم حملے کی مذمت کی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے اکرم درانی پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابی امیدواروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پوری قوم  اور اداروں کو متحد ہونا پڑے گا۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اکرم درانی کے انتخابی قافلے پر حملے کی خبر افسوسناک ہے، موجودہ صورت حال انتخابی امیدواروں کی سلامتی اور انتخابی مہم کی سیکیورٹی پرسوالیہ نشان ہے، حکومت سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کے علاوہ کیا کر رہی ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات باعث تشویش ہیں، نگراں حکومت کو قانون کی رٹ بحال کرنا ہو گی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نگراں حکومت سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو تحفظ  فراہم کرے، بنوں واقعہ  کے منصوبہ سازوں کو گرفتار کر کے بے نقاب کیا جائے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات جیسے اہم ترین مرحلے میں دشمن عدم استحکام  کا خواہاں ہے، نگراں حکومتیں امیدواروں کی سلامتی کے تحفظ کو اہم ترین ترجیح  بنائیں، پرامن ماحول میں غیر جانبدارانہ انتخابات مستقبل کے لیے اہم  ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکرم درانی کی سلامتی کی اطلاع  باعث اطمینان ہے، سیکیورٹی کے انتظامات میں کوئی کوتاہی  نہ برتی جائے۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے اکرم درانی کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  نگراں حکومت نے ہارون بلور سانحے  پر بھی کمزور ردعمل دیا، انتخابات محفوظ بنانے کے عمل کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا۔

نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری نے  بھی اکرم درانی کے قافلے پر بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن قوتیں جمہوری عمل کو ناکام بنانا چاہتی ہیں لیکن دشمن اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔


متعلقہ خبریں