لاہور: موبائل فون سروس معطل، موٹر وے بند، قافلے روک لیے گئے


لاہور: لاہور کے مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے،  موبائل فون سروس بند کرنے کا اقدام وزارت داخلہ نے سیکیورٹی حکام  کی درخواست  پر کیا  ہے۔

مسلم لیگ نون کی طرف سے سابق وزیراعظم  نوازشریف کی لندن سے لاہور آمد پر بھرپور استقبال کے اعلان کے بعد حکومتی کارروائیوں میں تیزی آ گئی ہے اور لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس بند کر دی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ٹھوکر نیاز بیگ، جاتی امرا، ماڈل ٹاؤن اور ایئرپورٹ کے اطراف میں موبائل سروس بند ہو گئی ہے، مال روڈ کے اردگرد اور کینال روڈ سے ملحقہ علاقے بھی موبائل  کی سہولت سے عارضی طور پر محروم  ہو گئے ہیں۔

اسی طرح جیل روڈ، شادمان، اچھرہ اور گلبرگ کے علاقوں میں موبائل سروس کام نہیں کر رہی، اسلام پورہ، گڑھی شاہو اور مغل پورہ کے علاقوں میں بھی موبائل سگنل نہیں آ رہے۔

آج صبح سیکیورٹی حکام نے وزارت داخلہ  کو مراسلہ لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر دوپہر تین بجے سے رات گیارہ بجے تک موبائل فون سروس معطل رکھی جائے۔

ذرائع کے مطابق موبائل سروس کی بندش نوازشریف کے استقبال کے لیے آنے والے مسلم لیگ نون کے کارکنوں کے خلاف حکومتی اقدامات کا حصہ ہے، نون لیگ کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ساتھ جمعہ کی شام لاہور پہنچیں گے جہاں نیب حکام ان کی گرفتاری کے لیے حکمت عملی تیار کر چکے ہیں۔

نون لیگی کارکنوں کو روکنے کی حکومتی حکمت عملی کے تحت فیصل آباد کے قریب ساہیانوالا موٹر وے انٹرچینج کو کنٹینر لگا کر جزوی طور پر بند کر دیا گیا، پشاور راولپنڈی موٹر وے، ایم ون اور راولپنڈی لاہور موٹروے، ایم  ٹو کو مختلف مقامات پر بند کردیا گیا ہے۔

گوجرانوالہ میں سابق وزیر دفاع خرم دستگیر اور فیصل آباد میں سابق  وزیر مملکت رانا افضل کے قافلے بھی روک لیے گئے ہیں۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) لاہور نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ مسلم لیگ نون کے حمایتوں کا مجمع  رنگ روڈ اور اس کے ارد گرد موجود تعمیرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

مراسلے میں مجمع  کو روکنے کے لیے رنگ روڈ بند کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں