سویٹ پوٹیٹو یا شکر قندی کے فوائد

شکر قندی کے فوائد |humnews.pk

ماؤں  کے لیے  بچوں کی اچھی صحت سب سے  اہم ہوتی ہے۔ جس کے لیے وہ خاصی فکر مند بھی رہتی ہیں اور ڈبے والے ٹانک اور دودھ کو توانائی کا ذریعہ سمجھتی ہیں لیکن وہ چیزیں اتنا فائدہ  نہیں پہنچا پاتی جتنا قدرتی غذاؤں سے ممکن ہوتا ہے کیوں کہ اچھی صحت کے لیے سب سے زیادہ صحت بخش غذا ضروری ہے  اور ان ہی غذاؤں میں سے ایک ہے شکر قندی  جو بچوں کو مطلوبہ غذائیت فراہم کر سکتی ہے۔

شکرقندی میں نشاستہ، گلوکوز، وٹامنز اور دیگر معدنی اجزا موجود ہیں جو بچوں کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جب کہ ہموار جلد اور کھلتی ہوئی رنگت  کے لیے بھی شکر قندی  استعمال کی جاتی ہے.

شکر قندی میں موجود وٹامن اے بینائی کو تیز کرتے ہیں  جب کہ وٹامن سی نظام انہضام کو فعال کرتے ہیں جب کہ فائبر معدے اور آنتوں کے لیے بہترین ہے اسی لیے بچوں کو سردی سے بچانے کے لیے شکرقندی کھلائی جانی چاہیے کیوں کہ یہ خون اور حرارت میں اضافہ کرتی ہے اورنزلہ زکام سے محفوظ رکھنے کےساتھ ساتھ پٹھوں کو بھی مضبوط بناتی ہے۔

اکثر ماؤں کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کے بچے کمزور ہیں  جس کے لیے وہ  مختلف ٹوٹکے بھی کرتی ہیں لیکن ایسے بچوں کے لیے شکر قندی بہت فائدے مند ہے کیوں کہ اس کے استعمال سے بچوں  کی کمزوری دور ہوتی ہے۔

اسی طرح شکرقندی دماغ کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اگر سردی کے موسم میں بچوں کو روزانہ صرف ایک پیالی شکر قندی کھلائیں توسردی کا پورا موسم بچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔

عام طورپر شکر قندی کو اُبال کراستعمال کرنے کا رجحان پایا جاتا ہے   لیکن اس کے علاوہ بھی اس کے استعمال کے بہت سے طریقے ہیں جو اس کے ذائقے کو بھی مزیدار بنا دیتے ہیں ۔

اکثربچوں کو شکر قندی ابال کر کھانا  اچھا نہیں لگتا اس لیے آپ کو چاہیے کہ شکر قندی کو مزیدار بنا کر بچوں کے سامنے پیش کریں.

شکر قندی کو بنانے کے طریقے:

شکرقندی کو چولہے پر بھون کربچوں کو کھلایا جائے  تو وہ بہت شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں ۔

شکرقندی کو اُبال کر،  بیک کرکے، مائیکرو ویو میں اور باربی کیو کرکے بھی  کھایا جاسکتا ہے۔

اس کے علاوہ شکرقندی کے پین کیک، دلیہ، پفس، سوپ  اور مختلف اشیا کے ساتھ  پیوری بنا کر بچوں کو دی جاسکتی ہے۔

شکر قندی کو کھیر میں ملا کر بھی بچوں کو دی جاسکتی ہے ۔جس کے لیے  دودھ میں تھوڑی سی پسی الائچی اور چینی ملا کر اُبالیں،  پھر 250 گرام اُبلی اور بھرتہ کی ہوئی شکر قندی ڈال کر پکائیں پھر اس میں تھوڑا سا چاول کا آٹا ملا دیں  اور دس منٹ تک پکائیں  اوربچوں کو کھلائیں ۔

یہاں ایک بات کا دھیان رکھنا ضروری ہے کہ بہت کٹی پھٹی اور سوراخوں والی شکرقندی کا انتخاب نہ کریں کیوں کہ یہ کیڑوں کی آما جگاہ ہوتی ہیں جب کہ شکرقندی کو فریج میں رکھنے کی بھی ضرورت نہیں کیوں کہ اسے روم ٹمپریچر پر ایک ہفتے سے زائد عرصے تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں