غزہ پر بڑا اسرائیلی حملہ، دو فلسطینی بچے شہید متعدد زخمی


غزہ: اسرائیل کی غاصب فوج نے ریاستی دہشتگردی کی تازہ واردات میں غزہ کے رہائشی علاقے میں واقع پارک اور اس سے ملحق عمارت کو نشانہ بنایا ہے جس میں دو فلسطینی بچے شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

ہفتہ کو کیے گئے فضائی حملہ میں اسرائیل نے جس علاقے کو نشانہ بنایا ہے وہ غزہ میں واقع دو یونیورسٹیوں اور پارک سے ملحق علاقہ ہے۔

اسرائیل فوج نے اپنی درندگی کا جواز تلاش کرتے ہوئے علاقہ کو حماس کا ٹھکانہ قرار دیا ہے تاہم آزاد ذرائع اور مقامی میڈیا نے اسے سویلین آبادی کو نشانہ بنانے کی کارروائی قرار دیا ہے۔

مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملہ میں متعدد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر غزہ انتظامیہ کی جانب سے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 12 زخمیوں کو طبی مراکز میں پہنچایا گیا ہے۔

14 جولائی کو غزہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد کے مناظر
14 جولائی کو غزہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد کے مناظر

مقامی افراد سے منسوب میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں یکے بعد دیگرے پانچ دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں جس کے بعد علاقے میں افراتفری کا منظر ہے۔

محمد اے عون نامی فلسطینی شہری نے بتایا کہ پندرہ سالہ امیر النیمار الکتیبہ پارک کے علاقے میں کیے گئے اسرائیلی حملہ میں شہید ہوا ہے۔

ہفتہ کو غزہ میں کیے گئے بلااشتعال فضائی حملوں کو اسرائیلی فوج نے 2004 کے بعد سے کی گئی بڑی کارروائی تسلیم کیا ہے۔


متعلقہ خبریں