آج ملک بھر میں یوم سوگ منایا جا رہا ہے


اسلام آباد: مستونگ، پشاور اور بنوں میں دہشت گردی کے واقعات کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے نگراں وزیراعظم ناصر الملک کے اعلان پرآج ملک بھر میں یوم سوگ منایا جا رہا ہے۔

تمام اہم سرکاری اور نجی عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے جبکہ مختلف شہروں میں ہونے والے اجتماعات میں شہدا کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی محافل منعقد ہو رہی ہیں۔

عام انتخابات 2018 کی انتخابی مہم میں خون کی آمیزش کا آغاز 7 جولائی کو بنوں سے اس وقت ہوا تھا جب  پی کے 89 سے متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے امیدوار ملک شیریں کے قافلے کے قریب بم حملے میں 7 افراد  زخمی ہو گئے تھے۔

پھر دس اور گیارہ جولائی کی درمیانی شب پشاورکے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انتخابی مہم کے دوران خود کش حملے میں  پی کے 78 سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور شہید حاجی بشیر احمد بلور کے صاحبزادے بیرسٹر ہارون بلور سمیت 20  افراد شہید اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

13 جولائی کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور بنوں سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 35 سے متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے امیدوار اکرم خان درانی کے قافلے پر بنوں کے مضافاتی علاقے حوید میں بم حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے تاہم اکرم خان درانی محفوظ رہے۔

اسی روز نماز جمعہ کے بعد مستونگ کے علاقے درین گڑھ میں  کارنر میٹنگ کے دوران خود کش دھماکے سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 32 سے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 131 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

سراج رئیسانی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور پیپلز پارٹی کے سابق رہنما نوابزادہ  لشکری رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے، نوابزادہ  سراج رئیسانی کے بیٹے میر حقمل رئیسانی  بھی چند سال قبل ایک دھماکے میں شہید ہوگئے تھے۔

مستونگ خود کش حملہ، سانحہ اے پی ایس کے بعد خوفناک واقعہ ہے جس میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔

انتخابی سرگرمیوں کے دوران 7  دن میں 4 دہشت گرد حملوں میں 2 امیدواروں بیرسٹر ہارون بلور اور نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 155  سے زائد افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جن میں ایک امیدوار بھی شامل ہے۔

پشاور میں خودکش حملے کے بعد اے این پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم ایک سے تین روز کے لیے معطل کر دی تھی جبکہ  نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلور ہاؤس میں بلور خاندان سے اس ناقابل تلافی جانی نقصان پر تعزیت کی تھی۔

ہفتہ کے روز آرمی چیف نے کوئٹہ کا دورہ کیا اور نوبزادہ سراج رئیسانی کی نماز جنازہ میں شرکت کے علاوہ ان کے بھائیوں اور اہلخانہ سے تعزیت کی تھی، جنرل قمر جاوید باجوہ نے سی ایم ایچ کوئٹہ میں خودکش حملے کے زخمیوں کی عیادت بھی کی، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ بھی اس موقع ہر ان کے ہمراہ تھے۔

نگراں وزیراعظم جسٹس(ر) ناصر الملک آج کوئٹہ پہنچے ہیں جہاں وہ نوابزادہ سراج رئیسانی کے اہل خانہ سے تعزیت کریں گے اور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت بھی کریں گے۔

وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کے علاوہ امن و امان کے سلسلے میں منعقدہ اہم اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔


متعلقہ خبریں