پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو انتخابات سے روکا جا رہا ہے، بلاول

فوٹو: فائل


مالاکنڈ: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انتخابی مہم کے لیے سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم نہیں دیے جا رہے اور نہ ہی انتخابات کے لیے سازگار ماحول مل رہا ہے، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔

مالاکنڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ مستونگ پر بہت دکھ ہوا لیکن جلسہ منسوخ ہونے کے باوجود مالاکنڈ آیا ہوں تا کہ اپنے کارکنوں سے ملاقات کر سکوں، اس کے بعد پہلے اسلام آباد اور پھر مستونگ جاؤں گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیشہ نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کی بات کی، پھر کہتا ہوں کہ ملک کے بنیادی مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، گیس اور پانی بنیادی مسائل میں سے ایک ہیں، برسر اقتدار آئے تو مالاکنڈ اور فاٹا میں وسیع  پیمانے پر ترقیاتی کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گر خوف قائم کر کے انتخابات ملتوی کرانا چاہتے ہیں، دہشت گرد چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت نہ ہو، عراق اور افغانستان میں دہشت گردی کے باوجود انتخابات ہوئے اس لیے ہم بھی انتخابات کا بروقت اور شفاف انعقاد چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو دیوارسے نہ لگایا جائے، پیپلزپارٹی کوالیکشن میں حصہ لینےسے روکا جا رہا ہے، مشکلات کے باوجود ہمارے امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، الیکشن کمیشن کو ہماری شکایات پر اقداما ت کرنا ہوں گے، ہم ان معاملات کو سینیٹ میں بھی اٹھائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ متنازع  اور کمزور پارلیمنٹ بننے پرعوامی مسائل حل کرنا بے حد مشکل ہوگا، خلائی مخلوق کا پارلیمنٹ میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے، نون لیگ اور تحریک انصاف سے ہمارے نظریاتی مسائل ہیں، جہاں  پیپلز پارٹی  کا منشور متاثر نہ ہوا تو اتحاد  کر سکتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو پانی کے مسئلے پر کام  کر رہی ہے، چاہتے ہیں سندھ کی طرح  دوسرے صوبوں میں بھی مفت علاج کریں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تعلیم کا عام ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کی نیت پر کوئی شک نہیں کرتا لیکن ڈیمز بنانا اور فنڈز اکٹھے کرنا عدلیہ کا کام نہیں ہے، ہمیں عدلیہ سے ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید کیس میں انصاف کا انتظار ہے۔


متعلقہ خبریں