انتخابات سے متعلق جرائم اور سزاؤں کی فہرست جاری


اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابات سے متعلق ان جرائم کی فہرست جاری کر دی ہے جو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) یا سیشن جج کے دائرہ کار میں آتے ہیں، ان جرائم میں سیشن جج تین سال قید یا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دے سکے گا۔

ای سی پی کے اعلامیے کے مطابق ووٹ ڈالتے ہوئے اس کی تصویر لینا یا اس کی کوشش کرنا، پولنگ اسٹیشن کی چار سو میٹر حدود کے اندر ووٹر کو قائل کرنے یا بار بار ووٹ ڈالنے کی کوشش اور پولنگ کے دوران آتشیں اسلحہ کی نمائش یا ہتھیار رکھنا بھی جرم تصور ہو گا۔

اسی طرح ووٹر کو ووٹ ڈالے بغیر باہر جانے پر مجبور کرنا، زبردستی پولنگ اسٹیشن سے نکالنا، بالواسطہ یا بلاواسطہ ووٹ ڈالنے یا روکنے کے لیے کوئی تحفہ دینا، پیشکش یا وعدہ کرنا، ووٹر کو اغوا، دھونس یا دھوکہ دہی اور اثرو رسوخ استعمال کرنا، دھمکی دینا، زخم یا نقصان پہنچانا، مذہبی شخصیت کی خوشنودی یا ناراضی سے متعلق دھمکی دینا جرم سمجھا جائے گا۔

ای سی پی کے بیان کردہ جرائم میں بیلٹ پیپر یا سرکاری مہر خراب کرنا، پولنگ اسٹیشن سے بیلٹ پیپر اٹھانا، بغیر اجازت کسی دوسرے کو بیلٹ پیپر مہیا کرنا، بیلٹ باکس یا بیلٹ پیپر اٹھا لے جانا یا باکس کی سیل توڑنا، انتخابی عمل کو کسی سرکاری ملازم کی مدد سے روکنا یا امیدوار کا انتخاب ممکن بنانے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بیلٹ باکس میں ووٹر کی پرچی کی جگہ دوسرا بیلٹ پیپر ڈالنا، پولنگ عمل میں خلل ڈالنا، سرکاری ملازم کو تشدد کا نشانہ بنانا، پولنگ اسٹیشن کے نزدیک شور کرنا جس سے ووٹر پریشان ہوں، الیکشن ایجنٹ کے لیے مخصوص جگہ یا اس کے ارد گرد 100 میٹر کے فاصلے  پر کوئی نوٹس یا انتخابی نشان، بینر یا امیدوار کے خلاف جھنڈا لگانا بھی ایسے جرائم میں شامل ہیں جن پر ڈی آر او سزا سنا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں