عمران خان کو غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے سے روک دیا گیا


اسلام آباد: الیکشن  کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو آئندہ غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔

یہ فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سیاسی جلسوں میں پی ٹی آئی چیف عمران خان کی غیر اخلاقی تقاریر اور مخالفین کو نا شائستہ زبان سے پکارنے کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کے بعد کیا گیا۔

الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ عبدالغفار سومرو کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے از خود نوٹس کی سماعت کی، کمیشن نے عمران خان کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل طلب کر رکھا تھا لیکن عمران خان کمیشن کے روبرو پیش نہ ہوئے اور ان کی نمائندگی تحریک انصاف کے رہنما اور ان کے  وکیل  بابر اعوان نے کی۔

سماعت کے آغاز پر کمیشن کے رکن الطاف ابراہیم  قریشی نے بابر اعوان کی حد سے زیادہ  بے تکفی پر ان  سے مکالمہ کیا کہ آپ نے تو کمرہ سماعت کو ڈریسنگ روم بنا رکھا ہے، جواب میں بابر اعوان نے کہا جناب باہر بہت گرمی ہے۔

دوران سماعت کمیشن کے ارکان نے ریمارکس دیے کہ عمران خان نے جلسہ میں ایک جماعت کے کارکنوں کو نامناسب لفظ سے پکارا جس پر بابر اعوان نے کمرہ عدالت میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی ویڈیو چلا کر دکھا دی۔

کمیشن نے بابر اعوان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے نوٹس کا جواب دیں، باقیوں کو بھی نوٹس جاری ہو رہے ہیں، اس موقع پر کمیشن نے کہا کہ جب بڑے لیڈر ایسی زبان استعمال کریں گے تو دنیا میں اچھا تاثر نہیں جاتا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں عمران خان کو آئندہ ایسی زبان استعمال کرنے سے روک دیا،  بابر اعوان نے عمران خان کی جانب سے آئندہ ایسی زبان یا الفاظ استعمال نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی کرا دی  جس پر الیکشن کمیشن نے نوٹس کی سماعت انتخابات کے بعد نو اگست تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں