پی ٹی آئی اور متحدہ مجلس عمل کے اتحاد کی ’سیاسی‘ کامیابی

پی ٹی آئی، مجلس عمل اتحاد کی سیاسی کامیابی | urduhumnews.wpengine.com

کشمور: پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ مجلس عمل کے انتخابی اتحاد کو سندھ میں اہم سیاسی کامیابی ملی ہے جہاں ضلع کشمور کی اہم دشتی برادری نے پیپلزپارٹی چھوڑ کر اتحاد کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے دشتی برادری کے سربراہ اورپی ٹی آئی کے انتخابی امیدواربرائے پی ای-4 کشمور(1)  میر غالب حسین ڈومکی کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے منتخب نمائندوں نے کشمور کو سوائے بدحالی کے کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جہاں بھی  انتخابی مہم  کے لیے جاتے ہیں وہاں عوام گھیر لیتے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیاکہ عوام مسائل میں گھرے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  کشمور کی عوام تبدیلی چاہتی ہے اور 25 جولائی کو وہ   ثابت کریں گے کہ وہ اپنے حق کے لیے باشعور ہوچکے ہیں۔

متحدہ مجلس عمل کے قومی اسمبلی کی نشست این اے – 197 پہ نامزد انتخابی امیدوار سردار شمشیر خان مزاری نے کہا کہ کشمور کی عوام کو غلامی میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ  پی پی پی کے منتخب نمائندےعوام کے روڈ کھا گئے ، اسپتالوں کی دوائیاں کھا گئے اور صاف پانی بھی کھا گئے۔

سردار شمشیرخان مزاری  نے کہا کہ میں دودھ  کی نہریں نکالنے کا دعویٰ نہیں کرتا لیکن عوام کے لیے ملنے والا فنڈ بنا کرپشن کے آپ کے سامنے رکھوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ  پپلز پارٹی جو کہ بھٹو اور بی بی کی پارٹی تھی وہ ان کے ساتھ دفن ہوچکی ہے۔ اب یہ لٹیروں اور ظالموں کی پارٹی ہے اسے شہیدوں کی پارٹی کہنا ان شہیدوں کی بھی توہین ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 25 جولائی کو ہونے والے الیکشن میں 20 ہزار کی برتری سے حریفوں کو شکست دیں گے۔

 


متعلقہ خبریں