سی ٹی ڈی کی کارروائی : اعلیٰ تعلیم یافتہ چاردہشت گرد گرفتار


کراچی: کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے پاک کالونی میں کارروائی کرکے اعلیٰ تعلیم یافتہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

کالعدم تنظیموں القاعدہ اورلشکرجھنگوی سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی شناخت قاری عرفان اللہ عرف عثمان، زوہیر، سالک اور رضوان کے ناموں سے ہوئی ہے۔

انچارج سی ٹی ڈی  مظہر مشوانی کے مطابق گرفتار ملزم سالک الیکٹریکل انجینئر اور سانحہ صفورا گوٹھ کے دہشت گرد اظہر عشرت عرف خوبصورت کا ساتھی ہے۔ ملزم رضوان نجی اسپتال میں اعزازی ڈائریکٹر ہے۔

سی ٹی ڈی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ گرفتار ملزمان ای میل کے ذریعے افغانستان میں روپوش دہشت گردوں سے رابطے میں ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، ممنوعہ لٹریچر اوردیگر سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔

قاری عرفان اللہ کے متعلق مظہر مشوانی نے دعویٰ کیا کہ 1998 میں وہ کالعدم تنظیم کی طرف سے افغانستان گیا تھا اور 2001 میں وہ دوسری کالعدم تنظیم میں شامل ہوا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم نے 2009 میں رمی کلب میں ہونے والے دھماکے میں گرفتارملزم کی ضمانت کرائی تھی اورشہر قائد میں القاعدہ کے لیے دعوتی سرگرمیاں بھی انجام دیتا تھا۔

گرفتار ملزم رضوان کے متعلق انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ کالعدم جماعت کے کارندوں کے لیے  پیغام رسانی کے علاوہ ان کی مالی مدد بھی کرتا تھا اور القاعدہ کے مطلوب دہشت گرد باسط کو اس نے پناہ بھی دی تھی۔

انچارج سی ٹی ڈی مظہرمشوانی نے دعویٰ کیا کہ رضوان بھی روشنیوں کے شہر میں القاعدہ کے لیے کام کرتا تھا۔

گرفتار ملزم سالک کے متعلق سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ باسط کی مفروری میں رہائش و کھانے پینے کا انتظام اس کے ذمے تھا اور وہ القاعدہ کی پیغام رسانی کا بھی کام کرتا تھا۔

2015 میں سانحہ صفورا گوٹھ کے ملزمان کو جب سی ٹی ڈی کراچی نے گرفتار کیا تھا تو پہلی مرتبہ یہ بات سامنے آئی تھی کہ جدید تعلیم یافتہ افراد بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔


متعلقہ خبریں