کوئٹہ میں خود کش حملہ، 31 جاں بحق متعدد زخمی

کوئٹہ میں خود کش حملہ، 24 جاں بحق متعدد زخمی | urduhumnews.wpengine.com

صوابی: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مبینہ خود کش حملہ میں پولیس اہلکاروں سمیت 31 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں واقع مشرقی بائی پاس پر پولیس وین کے قریب دھماکہ میں 31 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 266 کی حدود میں ہوئے دھماکہ کے متعلق سول اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک 22 افراد جاں بحق جب کہ 28 زخمی ہوئے ہیں۔

نگران وزیر اطلاعات بلوچستان خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تعمیر نو کالج کے قریب حملہ خودکش تھا۔ حملہ میں ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق بھی زخمی ہوئے ہیں۔

میتوں اور زخمیوں کو قریبی طبی مراکز منتقل کیا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر صحت فیض کاکڑ نے سول اسپتال کوئٹہ کا دورہ کیا اور زخمیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

دھماکہ کے زخمیوں میں بچوں اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت عام افراد شامل ہیں۔

آئی جی بلوچستان محسن حامد کا کہنا ہے کہ دھماکے میں کوئٹہ کے نواحی علاقے کو ہدف بنایا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر پانچ سے سات افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ پندرہ سے زائد کے زخمی ہونے کی غیرمصدقہ اطلاعات ہیں۔

انتخابی مہم کے دوران یہ بلوچستان میں اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل مستونگ میں ہوئے خودکش دھماکہ میں 150 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ دونوں دھماکوں میں مجموعی طور پر سیکیورٹی اہلکاروں اور بچوں سمیت 200 سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔

دریں اثناء خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ 47 اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 میں عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کارکنوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے میں ایک فرد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق صوابی کے علاقے نواں کلی میں  فائرنگ سے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔

ڈی پی او سید خالد ہمدانی نے تصدیق کی ہے نواں کلی میں ہونے والی فائرنگ دونوں جماعتوں کے درمیان ہوئی ہے۔

صوابی فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی ورکر انجنئیر شاہ زیب خان۔
صوابی فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی ورکر انجنئیر شاہ زیب خان۔

ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن صوابی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ پولنگ اسٹیشن پر پیش نہیں آیا بلکہ پولنگ اسٹیشن سے دور راستے میں پیش آیا ہے۔

سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کے کیمپ پر کریکر حملہ میں تین افراز زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق حملہ این اے 200 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 127 شاہ محمد پرائمری اسکول کے باہر قائم کیمپ پر کیا گیا ہے۔

لاڑکانہ میں کریکر حملہ کے بعد رینجرز کا اہلکار جائے وقوعہ کی تصویر لے رہا ہے۔
لاڑکانہ میں کریکر حملہ کے بعد رینجرز کا اہلکار جائے وقوعہ کی تصویر لے رہا ہے۔


جنوبی پنجاب کے ضلع راجن پور میں تحریک انصاف اور ن لیگ کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوا، اس دوران آزادانہ طور پر ڈنڈوں اور پتھروں کا استعمال کیا گیا ہے۔

این اے 61 راولپنڈی کے کینٹ پبلک اسکول میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکنوں میں تصادم ہوا جس میں ایک کارکن زخمی ہوا ہے۔ اس حلقہ سے پی ٹی آئی کے عامر کیانی اور ن لیگ کے ملک ابرار مدمقابل ہیں۔


متعلقہ خبریں