سیاستدانوں نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دیں

ڈی آر اوز کی جانب سے سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تردید

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف اورسابق وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف  کی ووٹنگ کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کا نوٹس لے لیا ہے۔

ای سی پی کے مطابق عام انتخابات کے وقت ٹی وی پر براہ راست بات چیت نشر کرنا ضابطہ اخلا ق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ذرائع ابلاغ کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ایسی صریحاً خلاف ورزی سے اجتناب برتے۔

ای سی پی نے خبردار کیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کیمرے کے سامنے بیلٹ پیپر پر مہر لگانے کا نوٹس لے لیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع تصدیق کررہے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا ووٹ منسوخ کیا جاسکتا ہے اور الیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

چیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ووٹ ڈالنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے آبائی علاقے میں ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔

ذرائع ابلاغ سے بات چیت فریال تالپورنے بھی کی جو سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی بہن ہیں۔

ملتان میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے بعد وہاں موجود ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی۔

پی ایم ایل (ن) کے رہنما اورسابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی سعید غنی نے بھی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کی۔

پی ایم ایل (ن) کے  سابق وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور پی ٹی آئی کے مخدوم شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز ایک ٹی وی پروگرام میں بھی شرکت کی تھی جو انتخابی مہم کے خاتمے کے بعد براہ راست نشر کیا گیا۔


متعلقہ خبریں