پیپلز پارٹی کو اپنے گڑھ لیاری سے تاریخی شکست

پیپلز پارٹی کو اپنے گڑھ لیاری سے تاریخی شکست |humnews.pk

کراچی: الیکشن 2018 کے دوران شہر قائد میں پاکستان کا سب سے بڑا اپ سیٹ ہوا اور پیپلز پارٹی اپنے گڑھ  لیاری سے ہار گئی۔

این اے 246 لیاری، کراچی کا وہ حلقہ ہے جو ہمیشہ سے پیپلز پارٹی کا ہی مانا جاتا رہا ہے لیکن حالیہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے شکور شاد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بڑے مارجن سے ہرا دیا جو تاریخی اپ سیٹ ہے۔

لیاری سے پی ٹی آئی کے شکورشاد  52750  ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے جبکہ بلاول بھٹو کو 39325 ووٹ ملے اس طرح بلاول 13425 ووٹوں کے فرق سے شکست کھا  گئے۔

اگر تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو لیاری میں پیپلز پارٹی کے علاوہ کسی اور جماعت کی اکثریت کبھی نہیں بن سکی البتہ صرف 1997 کے انتخابات میں سخت مقابلے کے بعد پیپلز پارٹی کے امیدوارعبدالکریم جت کو صوبائی نشست پر نون لیگی امیدوار فاروق اعوان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم یہ فرق صرف 300 ووٹوں کا تھا، اس کے بعد پیپلز پارٹی کو کبھی لیاری سے مایوسی نہیں ہوئی لیکن حالیہ انتخابات  میں بلاول بھٹو کا بھاری مارجن سے شکست کھا جانا بلاشبہ پیپلز پارٹی کے لیے بہت بڑا دھچکہ ہے۔

پیپلزپارٹی کو لیاری میں سب سے پہلی فتح  مرحوم جیالے عبدالستار گبول نے دلائی، پارٹی کے بانی رہنماؤں میں شمار کیے جانے والے عبدالستار گبول پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول کے چچا تھے۔

سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو بھی ہمیشہ اس حلقے سے ناقابل شکست رہیں اور 1988  کے انتخابات میں انہیں لیاری سے 72 ہزار ووٹ سے کامیابی ملی جبکہ بی بی کے بعد بھی 2008 اور 2013 کے الیکشن میں لیاری پیپلز پارٹی کا ہی رہا  تاہم  2018 میں اس حلقے نے پیپلز پارٹی سے وفا نہ کی اور کپتان سے  ہاتھ  ملا  لیا۔

آج  تک کراچی پر راج کرنے والی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم)  سرتوڑ کوششوں کے باوجود بھی اس حلقے کو اپنا نہ بنا سکی جبکہ ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے موجودہ سربراہ مصطفیٰ کمال بھی لیاری کے لوگوں کے دل جیتنے میں ناکام رہے لیکن پی ٹی آئی نے ایسا جادو کیا کہ برسوں سے جئے بھٹو کا نعرہ لگانے والی لیاری کے عوام ایک دم کپتان کے ہوگئے اور پیپلز پارٹی کو سکتے میں ڈال دیا۔


متعلقہ خبریں