پنجاب کی حکمرانی: حریفوں کے حلیف بننے کا سلسلہ جاری

پنجاب کی حکمرانی: حریفوں کے حلیف بننے کا سلسلہ جاری | urduhumnews.wpengine.com

لاہور: حالیہ عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے رسہ کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ ملک کا سب سے بڑا صوبہ پنجاب اب تک حکومت سازی کے لیے سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ہے جہاں ن لیگ اور تحریک انصاف مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ آزاد حیثیت میں جیتنے والے مزید چھ اراکین ان کا حصہ بنے ہیں تاہم ابھی تک نمبر گیم درست طور پر واضح نہیں ہو سکی ہے۔

پی ٹی آئی قیادت کی خواہش ہے کہ وہ وفاق کے ساتھ ملک کے سب سے بڑے صوبے میں بھی پہلی بار حکومت بنانے میں کامیاب ہو۔

آزاد امیدواروں سے رابطوں میں دلچسپ پہلو بھی سامنے آ رہے ہیں۔ ملتان سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو شکست دینے والے آزاد امیدوار سلمان نعیم تحریک انصاف کا حصہ بن گئے ہیں۔

پی پی سات راولپنڈی کے کامیاب امیدوار راجہ صغیر اور پی پی 46 نارووال کے آزاد امیدوار پیر سید سائرالحسن بھی تحریک انصاف میں شامل ہو چکے ہیں۔

فیصل آباد سے اجمل چیمہ، ملک عمر فاروق، مظفرگڑھ سےعبدالحئی دستی نے بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات کی اور پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔

اس سے قبل بھی جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے چار اراکین پنجاب اسمبلی نے تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اب تک پنجاب کے دس آزاد اراکین تحریک انصاف میں شامل ہو چکے ہیں۔

حکومت سازی میں مصروف جماعت کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ مزید آزاد اراکین کی بھی جلد پی ٹی آئی میں شمولیت متوقع ہے، ان شمولیتوں کے نتیجے میں پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اراکین کی تعداد 134 ہو چکی ہے۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما چوہدری سرور نے جھنگ سے آزاد منتخب ہونے والے رکن معاویہ اعظم سے ملاقات کر کے انہیں پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔ بعد میں یہ خبر سامنے آئی کہ جھنگ سے آزاد منتخب ہونے والے چار اراکین نے اپنا الگ گروپ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔


متعلقہ خبریں