انڈونیشیا زلزلہ : 100 کوہ پیماؤں کو بچانے کا ریسکیو آپریشن جاری


جکارتہ: انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک پر پھنسے کوہ پیماؤں کو بچانے کی کوشش جاری ہے۔

اتوار کو6.4 کی شدت کے زلزلے کے باعث 100 سے زائد کوہ پیماؤں رنجنی کے پہاڑوں میں پھنس کررہ گئے ہیں۔

انڈونیشیا میں رنجنی کے پہاڑوں کو ایک مقبول سیاحتی مقام گردانا جاتا ہے۔

مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ 820 افراد میں سے 246 لوگوں کو آتش فشاں پہاڑوں کی ڈھلوانوں سے زندہ بچا لیا گیا۔

 

 

820 سیاحوں میں سے 617 بیرون ملک سے آئے ہوئے تھے۔

حکومتی اداروں کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد چٹانوں کے گرنے سے پہاڑوں کے دونوں راستے انتہائی خراب اور دشوارگزار ہوگئے ہیں۔

مقامی نیوز ایجنسی کے مطابق دو ہیلی کاپٹروں کو حکومت کی جانب سے اس بات کےلیے مامور کیا گیا ہے کہ وہ کوہ پیماؤں کو بحفاظت پہاڑوں سے منتقل کریں اورانہیں کھانا بھی مہیا کریں۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان نے زلزلے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 16 بتائی ہے۔

ترجمان ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق پہاڑوں میں پھنسے ہوئے کوہ پیماؤں کو آج (بروز پیر) ایک اور مقام سے بحفاظت نکال لیا جائے گا۔

رنجنی پہاڑوں اور ملحق نیشنل پارک کا عملہ ریسکیو آپریشن کی براہ راست نگرانی کررہا ہے۔

زلزلہ مقامی وقت کے مطابق اتوار کی صبح چھ بج کر 47 منٹ پر آیا تھا جس کا مرکز انڈونیشیا کے جزیرے لمبوک میں تھا۔

انڈونیشیا کا جزیرہ لمبوک مشہورسیاحتی مقام ہے جس کی آبادی تین لاکھ 19 ہزار ہے۔

زلزلے کے بعد امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی تھیں۔

مقامی میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مطابق زلزلے کے بعد چار گھنٹے میں 66 آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔


متعلقہ خبریں