92 ورلڈ کپ فائنل کی گیند نیلام کر کے رقم ڈیمز فنڈ میں دوں گا، میانداد

میانداد ہارس ٹریڈنگ میں ملوث نمائندوں کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑے


کراچی: سابق کرکٹر جاوید میانداد نے اعلان کیا ہے کہ وہ 1992 کے کرکٹ ورلڈ کپ فائنل میں استعمال ہونے والی گیند نیلام کر کے اس کا پیسہ چیف جسٹس کے دیامر بھاشا و مہمند ڈیمز کے فنڈ میں جمع کرا دیں گے۔

سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے بتایا کہ جب وہ پاکستانی ٹیم کے کوچ تھے تو کرائسٹ چرچ میں سابق کرکٹ ایمپائر برائن آلڈریج نے یہ گیند انہیں تحفے میں پیش کی تھی۔

جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ وہ اس گیند کو عمران خان کے کراچی کینسر اسپتال کے لیے نیلام کرنا چاہتے تھے لیکن ڈیم کا کام عمران خان کے اسپتال سے بھی بڑا ہے اس لیے انہوں نے گیند کی نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم ڈیم کے لیے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے پاکستانی عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ ڈیم کی تعمیر میں اپنا بھرپور حصہ ڈالیں تاکہ یہ اہم قومی فریضہ جلد پایہ تکمیل کو پہنچ سکے۔

متعلقہ خبر: سپریم کورٹ : بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر فوری شروع کرنے کا حکم

ایک اور ویڈیو پیغام میں سابق کپتان عوامی نمائندوں کی ہارس ٹریڈنگ پر جذباتی ہو گئے اور رو پڑے۔ انہوں نے عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ ایسے منتخب نمائندوں کے گریبان پکڑیں جو پیسہ کمانے کے لیے اپنی بولیاں لگوا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے امیدوار ووٹ لینے کے لیے پیسہ خرچ کرتے ہیں اور بعد میں پیسے کے لئے اپنا ضمیر بیچ دیتے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے بھی درخواست کی کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کے اس بدنما کھیل کا نوٹس لیں۔

میانداد کے مطابق پاکستان میں ضمیر کی سیل لگی ہوئی ہے، اسی وجہ سے ہمارا ملک مشکلات کا شکار ہے، ملکی خزانے میں پیسہ نہیں ہے حالانکہ سب سے پہلے پاکستان آتا ہے۔

جاوید میانداد نے جذباتی انداز میں کہا کہ پاکستانی عوام کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر کھانا کھا رہی ہے، انہیں این جی اوز کھانا کھلا رہی ہیں، اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ عوامی نمائندے پیسے کے لیے خود کو فروخت کر دیتے ہیں۔


متعلقہ خبریں