چینی قرض کی ادائیگی کے لیے پاکستان کو پیکج نہ دیا جائے، پومپیو

پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکج کو مشروط بنانے کا مطالبہ | urduhumnews.wpengine.com

واشنگٹن: امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں بننے والی نئی حکومت کو چینی قرض کی ادائیگی کے لیے بیل آؤٹ پیکج نہ دیا جائے۔

سی این بی سی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ملنے والا فنڈ چینی قرض کی ادائیگی میں استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

پومپیو نے کہا کہ ایسے بیل آؤٹ پیکج کی مثال پیش نہیں کی جاسکتی جس سے چینی قرضے ادا کیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف جو بھی کرے گا ہم اس کی نگرانی کریں گے کوئی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ پاکستان میں بننے والی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں لیکن بیل آؤٹ پیکج سے ملنے والی امداد کو چینی قرض کی ادائیگی کے لیے استعمال کرنے کی کوئی منطتق نہیں بنتی۔

قومی اسمبلی میں واضع اکثریت ملنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اورممکنہ وزیرخزانہ اسد عمر نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا۔

آئی ایم ایف کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے اب تک قرضے کے لیے کوئی ایسی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ حکومت میں سیکریٹری خارجہ کا منصب سنبھالنے والے مائک پومپیو سی آئی اے کے سربراہ کے طورپر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

امریکی صدر اورشمالی کوریا کے سربراہان کے درمیان ہونے والی تاریخ ساز ملاقات انہی کی کاوش کا نتیجہ تھی۔

عالمی سطح پر یہی تاثر پایا جاتا ہے کہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف اوراے ڈی بی امریکی حکومت کی منظوری و منشا کے بغیر کسی ملک یا حکومت کو قرضہ نہیں دیتے ہیں۔

مؤقراخبارفنانشل ٹائمز نے اتوار کی اشاعت میں اعلیٰ پاکستانی حکام کے حوالے سے خبر شائع کی تھی کہ محکمہ خزانہ کے حکام برسراقتدارآنے والی عمران خان حکومت کو یہ تجویز پیش کرنے کی تیاری کررہے ہیں کہ آئی ایم ایف سے 12 بلین ڈالرز کا بیل آؤٹ پیکج لیا جائے۔


متعلقہ خبریں