عمران خان آٹو انڈسٹری کے متعلق بہتر پالیسی بنائیں گے ، ایچ ایم شہزاد

گاڑی مالکان کے لیے بڑی خوشخبری

اسلام آباد: پاکستانی روپے کی قدر میں عدم استحکام اورامریکی ڈالر کی قیمتوں میں آنے والے اتارچڑھاؤ نے دیگر شعبہ ہائے زندگی کے ساتھ آٹو انڈسٹری کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ بیرون ممالک سے گاڑیوں کی درآمد بھی پہ بھی اثرپڑا ہے۔

’ہم نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آل پاکستان موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد کا کہنا ہے کہ ڈالرکی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے ڈیوٹی کی مد میں بڑی گاڑیوں پر 20 لاکھ  تک جب کہ چھوٹی گاڑیوں پر30 سے 50  ہزار روپے تک کا فرق آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  گزشتہ حکومت میں دس سے بارہ ہزار گاڑیاں پورٹ پر روک لی گئی تھی جس سے گاڑیوں کی صنعت کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

آل پاکستان موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے امید ظاہر کی کہ  پاکستان کے متوقع وزیراعظم عمران خان اوران کی قیادت میں تشکیل پانے والی نئی حکومت آٹو انڈسٹری کے متعلق بہتر پالیسیاں بنائیں گے ۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر حکومت متاثرہ سیکٹر کو اعتماد میں لے کر حکمت عملی ترتیب دے تو نہ صرف ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوسکتا ہے، حکومتی محصولات بڑھ سکتے ہیں بلکہ عوام کو کم قیمت میں بہترین گاڑیاں بھی مل سکتی ہیں۔

پاکستان میں مقامی سطح پر گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی پاک سوزوکی 2018 میں اب تک تین بار گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہے۔

سوزوکی نے کاروں کے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران 50 ہزار سے 80 ہزار روپے تک اضافہ کیا ہے۔

ملک میں گاڑیاں اسمبل کرنے والے دیگر اداروں نے بھی گزشتہ ایک سال کے دوران اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں کئی مرتبہ اضافہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں