بلاول کے اپوزیشن لیڈر بننے کا امکان نہیں، اعتزاز احسن


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ  اگر وفاق میں ہم نون  لیگ کے ساتھ  بیٹھ گئے تو منطقی بات ہے کہ پنجاب میں بھی ان کے ساتھ  ہی بیٹھیں گے، اگر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اپوزیشن لیڈر بنایا گیا تو ہمارے لیے خوشی کا مقام ہو گا لیکن مجھے نہیں لگتا کہ اس کا امکان ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’نیوز لائن‘ میں بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اقتدار نہیں حکومت مل رہی ہے جب کہ نواز شریف کو ہمیشہ اقتدار اعلیٰ  ملا  ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے اپنا مضبوط امیج بنایا ہے، مجھے  نون لیگ اور تحریک انصاف کے درجنوں لوگوں نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں ورنہ دل چاہتا ہے کہ بلاول کو ووٹ دیں۔

میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر رہا ہوں، جہاں نو سیاسی جماعتیں تھیں، میں نے ان سب کو ساتھ  رکھا اور ایک پالیسی فلور پر لایا جو آسان کام نہیں تھا کیونکہ لیڈر آف دی اپوزیشن بننا اور اس کی ذمہ داریاں ادا کرنا بے حد مشکل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی پی کے منشور کے مطابق کام کرنے والوں سے اتحاد ہو سکتا ہے،بلاول

انہوں نے کہا کہ ہم بہت عرصے سے بلاول بھٹو زرداری کو پنجاب بھیجنا چاہتے تھے، اس کی شائستہ بیانی اس کی طاقت ہے، لوگوں نے نوٹ کیا کہ ایک طرف گالم گلوچ چل رہی ہے اور دوسری طرف ایک نوجوان شائستہ زبان میں بات کر رہا ہے۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف  نے 13 جولائی کو اپنے بھائی کے استقبال کے لیے ریلی نکالی  لیکن وہ اپنی گاڑی  سے باہر نہیں نکلے اور گاڑی سے ہی تقریریں کرتے رہے مگر بلاول اپنی ریلی کے دوران لوگوں میں گھل مل گئے۔

انہوں نے کہا کہ نون لیگ اور شریف برادران کا مزاج تحکمانہ ہے، انہیں جب اکثریت ملتی رہی تو وہ کسی وزیر یا وزیر اعلیٰ کو خاطر میں نہیں لائے، ایسے وزیر بھی رہے ہیں جن کی نواز شریف سے  کبھی ون  ٹو ون ملاقات ہی نہیں ہوئی۔

نواز شریف کو علاج کی غرض سے باہر بھیجے جانےسے متعلق بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسی کوئی نظیر نہیں ملتی نا ہی قانون میں اس طرح کی کوئی گنجائش ہے، انہیں  باہر بھیجنے کے لیے ان کا مقدمات سے بری ہونا ضروری ہو گا۔


متعلقہ خبریں