پیسے کا لالچ دینا ہمارا اصول نہیں، رہنما تحریک انصاف


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما  بیرسٹر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہم  نے آزاد ارکان کو پیسے کا لالچ  دیا ہے نہ کسی عہدے کا ، ہم صرف ان کے پاس منشور لے کر جاتے ہیں اور انہیں قائل کرتے ہیں کہ  وہ  صاف ستھری حکومت کی طرف آئیں۔

’ہم نیوز‘ کے پروگرام ’پاکستان ٹو نائٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں میں کچھ  لوگ اتنے قابل ہو سکتے ہیں کہ انہیں وزارتیں دی جائیں، کچھ  لوگ پہلے ہی تحریک انصاف کے حامی تھے لیکن انہیں کسی وجہ سے ٹکٹ نہیں مل سکا تھا۔

پروگرام کے میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گر ہم پنجاب میں حکومت نہیں بنائیں گے تو جمہوریت تعطل کا شکار ہو جائے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما پیر مظہر الحق نے کہا کہ آزاد امیدوار جس پارٹی میں جا رہے ہیں ان کے سربراہ  نے انہیں بکاؤ مال قرار دیا  تھا، اس کے بعد آزاد امیدواروں کو تحریک انصاف میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی پارلیمانی نظام  ہے  وہاں آزاد امیدواروں سے بات کی جاتی ہے، جو امیدوار جس  پارٹی میں شامل ہونا چاہے اس کا حق ہے لیکن عمران خان نے سب کو نیلامی کا مال قرار دے دیا۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مولانا حمد اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ الیکٹ ایبلز کو پارٹی میں جگہ نہیں دینی چاہیے لیکن انہوں نے خود ایسا ہی کیا، اس پر ان کے کارکنوں نے بنی گالہ کا محاصرہ بھی کیے رکھا۔

انہوں نےکہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست اصولی اور نظریاتی نہیں ہے، عمران خان پرویز الہی کو پنجاب کا  ڈاکو کہتے تھے آج وہ عمران خان کا بھائی ہے، سینیٹ انتخابات میں انہوں نے ہارس ٹریڈنگ میں ملوث اپنے ایم پی ایز کو پارٹی سے نکال دیا، جن لوگوں نے بیچا انہیں سزا دی گئی لیکن جنہوں نے خریدا، ان کے لیے کوئی اصول نہیں۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جن پارٹیوں کا اپنا کلچر داغدار ہے ہمیں ان کی ہدایات کی ضرورت نہیں، ہم نے اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا، ہم صرف آزاد امیدواروں کو پارٹی منشور کی بنیاد پر پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کسی کو پیسے کا لالچ دے کر پارٹی میں شامل کرنا ہمارے اصولوں میں شامل نہیں۔

حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد صرف پارلیمنٹ تک محدود نہیں رہے گا بلکہ آپ کو ایسی موثر اپوزیشن نظر آئے گی جو ماضی سے مختلف ہوگی، تحریک انصاف بڑی پارٹی کی صورت میں سامنے آئی ہے لیکن اسے اکثریت نہیں ملی، تحریک انصاف کے سامنے بہت سے مسائل ہیں جن میں پاکستان کے اندرونی معاملات کے علاوہ خارجہ پالیسی بھی شامل ہے، ہم دیکھیں گے کہ وہ کس حد تک ان مسائل پر بات کرتے ہیں۔

حافظ حمد اللہ کو جواب دیتے ہوئے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ ہم سے کس طرح  کی توقعات وابستہ کی گئی ہیں، اس کی وجہ یہی ہے کہ پچھلے 30 سالوں میں کسی سیاسی جماعت نے کوئی کام نہیں کیا، ہم  نے جو بڑے دعوے کیے ہیں ہم ان کو پورا کریں گے، اگر یہ اپوزیشن محب وطن ہے تو انہیں قانون سازی میں ہمارا ساتھ  دینا پڑے گا۔

پیر مظہر الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف بڑا یو ٹرن لینے جا رہی ہے، سیاست میں سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں، جب حکومت مل جاتی ہے تو بہت بڑی ذمہ داری آ جاتی ہے، اپوزیشن کو ساتھ  لے کر چلنا پڑتا ہے، مجھے یقین ہے کہ تحریک انصاف جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے حوالے سے کام نہیں کرے گی، یہ کام صرف پیپلز پارٹی کر سکتی ہے، انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ عمران خان کے پاس حکومت چلانے کا تجربہ ہی نہیں۔

 


متعلقہ خبریں