پرویز خٹک کی اسمبلی رکنیت خطرے میں

پرویز خٹک کی اسمبلی رکنیت خطرے میں | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان( ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک کے خلاف لیے گئے نازیبا گفتگو کے نوٹس پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ ای سی پی نے ان کی رکنیت بھی فیصلے سے مشروط کر رکھی ہے۔

انتخابی مہم کے دوران سابق وزیراعلیٰ  خیبر پختونخوا نے پاکستان پیپلزپارٹی کے ورکرز کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں طلب بھی کیا تھا۔

بدھ کے روز چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے معاملہ سماعت کی، اس دوران پرویز خٹک کی جانب سے ان کے وکیل سکندر بشیر مہمند  الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

پرویز خٹک کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں غیر مشروط معافی کی درخواست کی گئی ہے۔ وکیل نے مؤقف اپنایا کہ پرویز خٹک نے جو کہا وہ غیر اختیاری تھا میں اُن الفاظ پر شرمندہ ہوں اور معافی مانگتا ہوں۔

چیف الیکشن کمشنر نے وکیل سے استفسار کیا کہ جو پرویز خٹک نے کہا وہ آپ نے سنا ہے؟ جس کے جواب میں سکندر بشیر مہمند  نے کہا جی میں نے سنا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ وہ سننے کا نہیں دیکھنے کا ہے۔

وکیل پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 19 جولائی کو جو نوٹس دیا اس میں بتایا نہیں گیا کہ کس تقریر پر نوٹس ہوا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم آپ کو پرویز خٹک کی تقریر کی کلپنگ دکھا دیتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت نو اگست تک ملتوی کر دی۔ ای سی پی نے پرویز خٹک کی کامیابی کا نوٹی فکیشن بھی کیس کے فیصلے سے مشروط کر رکھا ہے۔

فیصلہ اگر پرویزخٹک کے خلاف آیا تو پاکستان تحریک انصاف کی ایک قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں ضائع ہو جائیں گی۔


متعلقہ خبریں