چینی فوج کاروبار کرنا اور اسکول چلانا بند کرے ، صدر شی چن پنگ

چین اور اسرائیل کے صدور کے درمیان پہلی ٹیلی فونک بات چیت

اسلام آباد: چین کے صدر شی چن پنگ نے چینی افواج کو حکم دیا ہے کہ  دیا ہے کہ فوج کاروبار کرنا و اسکول چلانا بند کرے اورملکی دفاع پر توجہ دے۔

کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ سال کے آخر تک مسلح افواج کو تجارتی سرگرمیاں ختم کردینی چاہیئں۔

صدر شی چن پنگ نے واضح کیا کہ اس طرح پیپلز لبریشن آرمی کو ورلڈ کلاس فوج بننے میں مدد ملے گی۔

صدر شی چن پنگ چینی تاریخ کے نہایت طاقتور شخص تصور کیے جاتے ہیں۔ سال رواں ہی انہوں نے دوسری مدت کے لیے صدارت کے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔

مارچ 2018 میں چین کے قانون سازوں نے تاریخی آئینی ترمیم پاس کرکے صدارت کی دو ادوار تک محدود مدت کو ختم کردیا تھا۔

مؤقر امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز نے فروری 2001 میں ایک تفصیلی مضمون اسی ضمن میں شائع کیا تھا جس میں یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ کیا چینی افواج اپنا کاروبار بند کرنے جارہی ہے؟

چین کی مسلح افواج نے 1980 میں کاروبار کا باقاعدہ آغاز کیا تھا اور وہ دفاعی امور کی انجام دہی کے ساتھ کاروباری سرگرمیوں میں بھی منہمک ہوگئی تھی۔

ڈیفنس ویکلی نے ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ صرف چین کی مسلح افواج ہی کاروباری سرگرمیوں میں مصروف نہیں ہے بلکہ ایشیا اورلاطینی امریکہ کے کئی ممالک کی افواج اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے کاروباری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ڈیفنس ویکلی کے مطابق ایسے ممالک میں انڈونیشیا، ویتنام، ایکواڈور اور پیرو سمیت دیگر کئی ممالک کی مسلح افواج شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں