انتخابات میں دھاندلی کی گئی، اختر مینگل


اسلام آباد: سابق وزیراعلیٰ  اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ موجودہ الیکشن میں الیکشن سے پہلے اور بعد میں دھاندلی کی گئی ہے۔

نیشنل پریس کلب کے پروگرام ’میٹ دی پریس‘  میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس انتخابی دھاندلی کا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اندراج ہونا چاہیے، ہمیں انتخابی نتائج مقررہ فارم کے بجائے سادہ کاغذ پر دیے گئے۔

اختر مینگل نے کہا کہ ہم نے ایسا الیکشن پہلے کبھی نہیں دیکھا، اس کی مثال پارلیمانی تاریخ میں نہیں ملے گی، آج ہر طرف منڈیاں لگی ہوئی ہیں، سیاست دانوں کا طبقہ اقتدار اور اختیار میں فرق نہیں سمجھ  پایا۔

انہوں نے کہا کہ گوادر سی پیک کا مرکز ہے مگر یہاں ماہ رمضان سے بجلی موجود نہیں، پانی اور گیس بھی یہاں میسر نہیں، پانی کا گیلن باہر رکھیں تو اسے چرا لیا جاتا ہے۔

بی این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا مسئلہ سماجی اور معاشی ہے، جب تک اس بات کو سمجھا نہیں جائے گا، سطحی تبدیلیوں سے کچھ  حاصل نہیں ہو گا، ہم ایک دوسرے کے حالات سے آگاہ  نہیں ہیں، بلوچستان کا مسئلہ سیاستدان ہی حل کر سکتے ہیں۔

سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک تجربہ گاہ بنا دیا گیا ہے جہاں ہر پانچ سال بعد نیا تجربہ ہوتا ہے، 1970 کے انتخابی نتائج کو تسلیم کرلیا جاتا تو ہمیں ان حالات کا سامنا نہ کرنا پڑتا جو آج درپیش ہیں، جب تک عوام کو فیصلہ کرنے کا حق نہیں دیا جاتا تب تک مسائل حل نہیں ہوں گے۔


متعلقہ خبریں