مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی سے مزید 5 نوجوان شہید

مقبوضہ کشمیر، شہری آج بھی سنت ابراہیمی سے محروم

فوٹو: فائل


سری نگر: بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے جس کے حالیہ واقعہ میں ضلع شوپیاں میں مزید پانچ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کو محاصرے کے دوران شہید کیا گیا ہے۔

بہیمانہ ریاست دہشت گردی کے بعد ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لیے بھارتی فوج نے متعدد علاقوں کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔

گزشتہ روز بھی ضلع بارہ مولا کے علاقے سوپور میں محاصرے اور گھر گھر تلاشی کے دوران ظہور احمد اور بلال احمد شاہ نامی کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔

واقعہ پر مقامی آبادی نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج شروع کیا تو علاقے کو باقی دنیا سے منقطع کرنے کے لیے ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی تھی۔

بھارتی غاصب فوج نے اپنی درندگی کے ذریعے جولائی کے مہینہ میں خاتون سمیت 21 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ ایک نوجوان کو دوران حراست شہید کیا گیا۔

انڈین مظالم کے خلاف ہونے والے پرامن مظاہروں کے خلاف بھارتی فورسز کی کارروائیوں میں 310 بے گناہ اورنہتے کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی جارحیت کے خلاف پُرامن مظاہروں پر گولے، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کا وحشیانہ استعمال بھی جاری رکھا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں، محاصروں کے دوران حریت رہنماوں سمیت 169 بے گناہ شہریوں کو گرفتار کیا گیا جب کہ جولائی ہی کے مہینے میں میں 46 مکانوں کو بھی تباہ کیا گیا۔

 


متعلقہ خبریں