تحریک انصاف عددی اکثریت کے باوجود مشکل میں


اسلام آباد: حکومت سازی کے لیے تحریک انصاف کو عددی اکثریت ملنے کے باوجود وزرائے اعلیٰ کے ناموں کا اعلان اور کابینہ کی تشکیل کپتان کا امتحان  لینے لگی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کو پنجاب میں عددی اکثریت ملے 5  دن ہو گئے لیکن ابھی تک وزیراعلیٰ نامزد نہیں ہو سکا، اسی طرح خیبرپختونخوا میں بھی دو تہائی اکثریت کے باوجود وزیراعلیٰ کا نام سامنے نہیں آیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان طویل مشاورت کے بعد بھی تاحال وزرائے اعلیٰ اور کابینہ اراکین کے ناموں پر کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔

تحریک انصاف کے سینیئر رہنما بھی عمران خان کے ممکنہ فیصلوں سے لاعلم  اور تذبذب کا شکار ہیں جبکہ پارٹی چیئرمین کو پارٹی میں ہونے والی گروپنگ اور لابنگ سے بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بڑے عہدوں کے لیے غیر مقبول ناموں پر بھی غور کیا جا رہا ہے اور کپتان کا کہنا ہے کہ فیصلے میرٹ پر کروں گا جس میں سرپرائز بھی مل سکتا ہے۔

تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں مضبوط اپوزیشن کا سامنا بھی کرنا پڑے گا جس کی وجہ سے اسپیکر کے لیے کسی سینئر رہنما کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کپتان  نہایت سنجیدگی کے ساتھ  شاہ محمود قریشی کو اسپیکر قومی اسمبلی بنانے  پر غور کر رہے ہیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کمزور نمبر گیم کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہیں جبکہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے پیپلزپارٹی اسپیکر کا امیدوار دے گی اور اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا جس کی وجہ سے کسی بھی قسم کا اپ سیٹ ہو سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں