پاکستان میں کویت سے بڑے تیل کے ذخائر کا انکشاف

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ عبداللہ  حسین ہارون نے انکشاف کیا ہے کہ معروف امریکی انرجی کمپنی ایگزون موبل  ملک  میں کویت سے بھی بڑے تیل کے ذخائر دریافت کرنے کے قریب ہے۔

یہ انکشاف انہوں نے اتوار کو کراچی میں ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

عبداللہ ہارون نے بتایا کہ ایگزون موبل پاک ایران سرحد  کے قریب اب تک 5000  میٹر تک ڈرلنگ  کر چکی ہے اور وہ  تیل کے نئے اور وسیع ذخائر دریافت کرنے کے بہت قریب ہے۔

’عرب نیوز‘  کی رپورٹ کے مطابق اگر یہ ذخائر دریافت ہو جاتے ہیں تو پاکستان  دنیا کے 10 سب سے زیادہ  تیل  پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہوجائے گا، ایک اندازے کے مطابق یہ ذخائر کویت، جس کا فہرست میں چھٹا  نمبر ہے، کے ذخائر سے زیادہ ہیں۔

کویت کے تیل کے ذخائر دنیا بھر میں اب تک دریافت شدہ ذخائر کے 8.4 فی صد پر مشتمل ہیں، محتاط اندازے کے مطابق  کویت کے پاس 101.50  بلین بیرل  کے ذخائر موجود ہیں۔

عبداللہ حسین ہارون نے شرکا کو بتایا کہ پاکستانی حکومت نے پہلے ہی امریکی کمپنی سے 10 ارب  ڈالر مالیت کے پیداواری یونٹ بنانے کا معاہدہ  کر رکھا ہے، اس کےعلاوہ ایگزون موبل پورٹ قاسم پر ایک ایل این جی برتھ  بھی تعمیر کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کونا چاہتے ہوئے بھی امریکہ اور چین کی تجارتی جنگ میں گھسیٹا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام انویسٹرز کو برابر موقع دینا چاہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایک امریکی کمپنی سے اتنا بڑا معاہدہ  کیا گیا۔

معاہدے کے مطابق رواں سال مئی میں ایگزون موبل نے پاکستان کے آف شور ڈرلنگ  کے 25 فیصد حصص حاصل کر لیے ہیں۔

پاکستان اپنی ضرورت کا صرف 15 فیصد تیل پیدا کرتا ہے جبکہ 85  فیصد درآمد کرتا ہے، ملک کو اس وقت شدید مالی خسارے کا سامنا ہے جبکہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا ایک  بڑا حصہ تیل کی درآمد پر صرف ہو جاتا ہے۔

’عرب نیوز‘ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جولائی 2017  سے مئی 2018 کے درمیان تیل کی درآمد پر تقریباً 13 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔


متعلقہ خبریں