الیکشن کمیشن قانون کے مطابق کام کر رہا ہے، ترجمان


اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے آزادانہ اور منصفانہ  انتخابات کرائے ہیں، تیس ہزار کے قریب ملکی اور غیر ملکی مبصرین  اس کا جائزہ لے رہے تھے، تمام لوگوں نے ان انتخابات کو فری اینڈ  فیئر قرار دیا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن ندیم  قاسم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے کردار پر کسی کو تشویش نہیں ہونی چاہیے۔

پروگرام کے میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن قانون اور آئین کے مطابق اپنی ذمہ داریاں انجام  دے رہا ہے، الیکشن کمیشن تمام کارروائیوں کو قانون کے مطابق دیکھے گا، ہم نے کسی کا نوٹیفیکیشن نہیں روکا، جو کلیئر ہیں ان کے نوٹیفیکیشن  جاری کر دیے گئے ہیں، ہم اپنے ٹائم  فریم کے مطابق کام  کر رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوٹیفیکیشن روکے جانے کے معاملے پر پی ٹی آئی اور نون لیگ  سمیت کئی سیاسی جماعتیں متاثر ہوئی ہیں، یہ ایک قومی مسئلہ ہے کہ الیکشن کے نتائج  کو حتمی شکل دینا اہم  ہے تاکہ انتقال اقتدار ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس طرح انتقال اقتدار کے معاملے پر نوٹیفیکیشنز روکے جائیں گے تو بے یقینی کی کیفیت پیدا ہو گی جو قطعی طور پر ملک اور عوام کے مفاد میں نہیں۔

میزبان عادل شاہ زیب سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ ان معاملات کا جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کریں، سپریم کورٹ پہلے بھی طے کر چکی ہے کہ آرٹیکل 225  کے تحت  الیکشن کے معاملات  ٹریبونل طے کرے گا اور ہائیکورٹ کو جنرل رٹ ایشو کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج  شاہ زین بگٹی ہمارے ساتھ  شامل ہوئے، ہماری تعداد 183 کے قریب ہو جائے گی، تین چار نوٹیفیکیشن اگر کالعدم قرار دے دیے گئے تو بھی ہمارے پاس 176 کے قریب اکثریت ہے جو بہت زیادہ ہے۔

الیکشن کمیشن کی نااہلی اور ناکامی سب کے سامنے  ہے، انتخابات کو دو ہفتے ہو چکے ہیں، کسی بھی عمل سے نہیں لگ رہا  کہ یہ کوئی مروجہ نظام  تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اکثریت مل گئی ہے، اب جمہوریت کو آگے بڑھنا چاہیے، ان مسائل کے لیے ٹربیونل موجود ہیں، ان میں کیسز دائر کریں، انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جمہوریت کے دس سال بعد اب اقتدار تحریک انصاف کو منتقل کرنا چاہیے۔

معروف تجزیہ کار رضا رومی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، تحریک انصاف سنگل لارجسٹ پارٹی بن کر ابھری ہے، شام  کو پرائم  ٹائم میں میڈیا کی رپورٹنگ  ذمہ دارانہ ہونی چاہیے کیونکہ ہم  نازک مرحلے پر ہیں، ہمیں کافی مشکلات درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو تاج عمران خان کے سر پر رکھا جائے گا وہ کانٹوں سے لیس تاج  ہے، عمران خان کے پیروکاروں کو ان  سے  بہت توقعات ہیں، سب سے پہلا چیلنج  یہ ہے کہ انہیں اپنے مداحوں کی توقعات  کو حقیقت پسند بنانا ہو گا۔

ہمارے احتساب کے ادارے کئی کئی مہینے سوئے رہتے ہیں، پھر ان کے سربراہ اچانک جاگ جاتے ہیں، ان کے ضوابط عجیب ہیں، انہوں نے عمران خان کو حکومت بنانے سے کچھ  دن پہلے طلب کر لیا۔

سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو جتوا دیا، اگر اسٹیبلشمنٹ نے کوئی دھاندلی کرنی ہوتی تو عمران خان کو ڈیڑھ  سو کے قریب سیٹیں دلوا دیتے تاکہ نمبر گیمز کے چکر میں نہ پڑنا  پڑتا۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی اور سندھ  گزشتہ دس سالوں سے بری طرح سے نظر انداز ہوئے ہیں، انہیں براہ راست اختیارات کبھی میسر نہیں آئے، 2002  سے 2008  تک پرویز مشرف کے دور حکومت میں ہم بااختیار تھے، اس وقت ہم نے جو ریلیف لی وہ عارضی تھی، ڈاکٹر عشرت حسین کے ساتھ  مل کر ہم نے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

انہوں نے کہا کہ تب ہمارے پاس اختیارات تھے تو ہم نے کراچی کو تیزی سے ترقی کرنے والا دنیا کا 12 واں ملک بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی اور کراچی کے لیے یا اپنے عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مستقل ریلیف چاہیے، ہمارا خیال ہے کہ ہم اور پی ٹی آئی اس معاملے پر ایک پیج  پر ہیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میری رائے  ہے کہ ابھی تحریک انصاف کا اتحادی بنا جائے، وزارتیں نہ لی جائیں۔


متعلقہ خبریں