چترال: امتحان میں کم نمبر آنے پر طالبہ نے خودکشی کرلی


چترال: ثانوی تعلیمی بورڈ کے امتحانات میں کم نمبر آنے پر چترال سے تعلق رکھنے والی طالبہ نے خودکشی کر لی جس کے بعد امتحانی نتائج سے متاثر ہو کر خودکشی کرنے والے طلبہ کی تعداد دو ہو گئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع چترال سے تعلق رکھنے والی صفورہ بی بی  نے دریا میں کود کر خودکشی کرلی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرم چشمہ نامی علاقہ سے تعلق رکھنے والی طالبہ ایف ایس سی کے امتحان میں کم نمبر آنے پر دلبرداشتہ تھی، خودکشی کے پس پردہ یہی سبب معلوم ہوتا ہے۔

ہم نیوز کو مقامی پولیس نے بتایا کہ طالبہ کی نعش کی تلاش کے لیے امدادی کارروائی جاری ہے۔

چترال کے علاقے لوٹکوہ میں انٹر کے امتحان میں فیل ہونے پر ایک اور لڑکے نے بھی خودکشی کی کوشش کی تھی۔

انٹر کے طالبعلم ربیع الدین نے خودکشی کے لیے خود کو گولی مارلی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا تھا۔ واقعہ کے بعد زخمی طالبعلم کو علاج معالجے کے لیے پشاور منتقل کیا گیا ہے۔

پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد ہم نیوز کو بتایا تھا کہ ربیع الدین کا بھائی انٹر کے امتحان میں پاس ہوگیا تھا جب کہ وہ ایک پرچے میں فیل ہوا تھا جس کا اسے ازحد دکھ تھا۔

چترال میں مجموعی طور پر کم نمبر آنے پر خود کشی کی کوشش کرنے والے طلبہ کی تعداد دو ہوگئی ہے۔

ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ طلبا میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رحجان کی سب سےبڑی وجہ ان پر خاندان کا دباؤ ہے۔ اس دباؤ کی وجہ سے طلبا اپنے خیالات والدین کے ساتھ شیئر نہیں کرپاتے ہیں اور نتیجتاً زندگی ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ڈی ڈبلیو نیوز کے مطابق پڑوسی ملک بھارت میں تمام تر ترقی کے دعوؤں کے باوجود مایوسی، غیر یقینی مستقبل اوردیگر اسباب کے سبب ہر ایک گھنٹے بعد ایک طالب علم اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کے لیے مجبور ہورہا ہے۔


متعلقہ خبریں