احتجاج کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی سخت

پوسٹل بیلٹ پیپرز

اسلام آباد: حزب اختلاف کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں الیکشن کمیشن کے دفاتر کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر اور ریڈزون کے داخلی راستوں پر پولیس اور ریجرز کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو بھی فول پروف سیکیورٹی یقنی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سیکیورٹی کے معلامات پر گزشتہ روز الیکشن کمیشن حکام کی ڈپٹی کمشنر اور سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس(ایس ایس پی ) سیکیورٹی سے خصوصی نشست ہوئی تھی۔

قبل ازیں الیکشن کمیشن کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ 25 جولائی کو دی جانے والی اضافی سیکیورٹی کو مزید چند دنوں کے لیے برقرار رکھا جائے۔

پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان پیپلزپارٹی اور متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) نے انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے خلاف انتخابی کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔

تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ دوپہر ایک بجے اسلام آباد میں واقع الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مرکزی دفتر کے سامنے احتجاج میں شرکت کو یقینی بنائیں۔

اسلام آباد پولیس کا سیکیورٹی منصوبہ

عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد پولیس نے خصوصی سیکیورٹی منصوبہ تشکیل دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ارکان پارلیمنٹ کو الیکشن کمیشن تک جانے کی اجازت دی جائے گی جب کہ عام کارکنوں کو ریڈ زون میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

صورت حال سے نمٹنے اور ریڈ زون کو محفوظ بنانے کیلئے پولیس کے 500 اہلکار تعینات کیے جائیں گے جو الیکشن کمیشن کے باہر اور ریڈ زون کے داخلی راستوں پر تعینات ہوں گے۔


متعلقہ خبریں