بچوں کے اغوا کی وارداتیں بڑھ گئیں: پولیس کی بے حسی برقرار

لاہور: اغوا کی وارداتوں میں اضافہ، پولیس بے بس | urduhumnews.wpengine.com

لاہور:  ایک ہفتے کے دوران دو بچوں کے اغوا سے شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ پولیس تاحال مغوی بچوں کا سراغ نہیں لگا سکی ہے۔

شاہدرہ کے علاقے رانا ٹاؤن سے 12 سالہ محمد علی لاپتہ ہوا ہے جس کی گمشدگی کا مقدمہ والدہ کی مدعیت میں درج کر کے تلاش شروع کردی گئی ہے۔

ابتدائی رپورٹ(ایف آئی آر) کے متن کے مطابق محمد علی گھر سے موچی کی دکان پر گیا تھا لیکن اس کے بعد واپس نہیں آیا۔

29 جولائی کو شاہدرہ کے علاقے سے ہی 15 سالہ مدثر ڈوگر بھی لاپتہ ہوا جس کی نعش اگلے دن ایک نالے سے ملی تھی۔

تھانہ داتا دربارکی حدود سے بھی چھ دن قبل قصور کا رہائشی بارہ سالہ میرحسن لاپتہ ہوا۔

ہم نیوز کے مطابق  میرحسن کی والدہ نے پولیس پر روایتی بے حسی برتنے کا الزام عائد کرتی ہیں۔ گمشدہ بچے کی والدہ کا مؤقف ہے کہ ان کے جگر گوشے کو لاپتہ ہوئے چھ دن گزرچکے ہیں اورتاحال پولیس سراغ لگانے میں ناکام ہے۔

متاثرہ والدہ نے چیف جسٹس آف  پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بچے کی گمشدگی کا ازخود نوٹس لیں۔

ہم نیوز کے مطابق لاہورپولیس تاحال گمشدہ بچوں کی بازیابی میں ناکام ہے اورابھی تک ملزمان کا بھی سراغ نہیں لگا سکی ہے۔


متعلقہ خبریں