شہباز شریف بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، سلیم ضیا


اسلام آباد: مسلم لیگ نون کے سینیٹر سلیم ضیا کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اسمبلی میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، ’ہم نیوز‘ کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے شہباز شریف کا جہاز نہیں آ سکا، انہوں نے بروقت متحدہ اپوزیشن کو مطلع کر دیا تھا۔

پروگرام ’بڑی بات‘  کے میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کی یہ کال صرف پارلیمنٹیرین کی جانب سے تھی، اس میں عوام شریک نہیں تھے، اور آج کے اپوزیشن کے احتجاج اور نواز شریف کے لاہور میں استقبال میں واضح فرق اس لیے ہے کہ لاہور کی ریلی جب نکالی گئی تو ایک جم غفیر تھا جو انہیں بار بار روک رہا تھا، جگہ جگہ کنٹینرز تھے جس کی وجہ سے شہباز شریف ایئر پورٹ تک نہ پہنچ سکے۔

نون لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہر احتجاج میں تمام سیاسی قائدین کی شرکت مشکل بھی ہو جاتی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کے اہم رہنما تو موجود تھے لیکن ہر کسی کا  ہر جگہ پہنچنا مشکل ہوتا ہے، متحدہ اپوزیشن کا جو بھی فیصلہ ہوگا ہم اس کے پابند ہیں لیکن اگر کوئی پارٹی اپنے طور پر احتجاج کرے گی تو وہ ضرور کرے ہم اس میں شرکت کے پابند نہیں۔

سینیٹر سلیم ضیا نے بتایا کہ پچھلے چالیس سالوں میں انہوں نے بہت الیکشن لڑے لیکن 2018  کا الیکشن ان کی زندگی کا بدترین الیکشن تھا جس میں پہلے اور بعد میں بھی بدترین دھاندلی ہوئی، جب تک لیول پلیئنگ فیلڈ  اور اس کا ثبوت نہیں دیا جائے گا، تب تک کوئی مطمئن نہیں ہو گا۔

معروف تجزیہ کار افتخار احمد  نے  کہا کہ الیکشن میں ایک کروڑ سے زائد ووٹ نواز شریف اور عمران خان کو ملے، کیا ان کو توقع تھی کہ ان کو دو کروڑ ملیں گے،  خرابی کی وجہ الیکشن کمیشن ہے، سارا فتور ان کی ذمہ داری ہے۔

رہنما تحریک انصاف عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم نے حلقے کھولنے کی آفر کی تو سعد رفیق نے دو بار درخواست دی، اب تیسری بار پھر درخواست دے دی جس کا مقصد صرف حکومت سازی کے عمل کو تعطل کا شکار کرنا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ووٹرز نے مجھے سپورٹ کیا، یقیناً جب پارٹی چھوڑتے ہیں تو ورکرز ناخوش ہوتے ہیں، لیکن مجھے پارٹی چھوڑنے کے بعد بھی پیپلز پارٹی کے کارکنوں  نے بھی ووٹ دیے، ان کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ تحریک انصاف عوام کی توقعات پر پورا اتر سکے اور کام  کر سکے۔

ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں نوجوان لوگ ہیں جو واقعی میں تبدیلی چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی کے ورکرز نظریاتی ہیں جو ایک سرمایہ ہیں جبکہ کچھ دیہاڑی دار ہوتے ہیں، ایسے لوگ پارٹیوں کے لیے اچھے ثابت نہیں ہوتے۔

بلاول بھٹو زرداری کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میری بلاول کے لیے دعا ہے کہ وہ اس ملک کی سیاست میں چل سکیں اور کامیاب ہوں، پیپلز پارٹی کو بھٹو اور بی بی کے نظریات میں تھوڑی جدت لانی ہو گی، بلاول نے کوشش کی ہے تبدیلی لانے کی لیکن کچھ طاقتور لوگ ایسا نہیں چاہتے، بلاول متحرک ہو گا تو بہت سے لوگوں کی سیاست ختم ہو جائے گی۔


متعلقہ خبریں