عمران خان کی جانب سے جمع کرایا گیا معافی نامہ مسترد

عمران خان نے مخالفین کو گدھا کہنے پر تحریری معافی مانگ لی | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بابراعوان ایڈووکیٹ کی جانب سے جمع کرایا گیا معافی نامہ مسترد کردیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکم دیا ہے کہ کل عمران خان اپنے دستخط سے بیان حلفی جمع کرائیں۔ الیکشن کمیشن نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ این اے-53 سے عمران خان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن بھی مقدمہ کے فیصلے تک جاری نہیں ہو گا۔

پاکستان تحریک انصاف سربراہ عمران خان کے الگ الگ ا تحریری جواب الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرائے گئے تھے جس میں انہوں نے
مخالفین کو گدھا کہنے اور ووٹ کا تقدس پامال کرنے پر غیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔

جمعرات کو الیکشن کمیشن میں دکھا کر ووٹ ڈالنے اور انتخابی مہم کے دوران مخالف ووٹرز کو گدھا کہنے کے معاملہ کی سماعت ہوئی تو عمران خان کی جانب سے بابر اعوان ایڈووکیٹ بطور وکیل پیش ہوئے۔

بابر اعوان ایڈووکیٹ  نے عمران خان کے بیان میں گدھا کہنے پر تحریری جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرایا جس میں آئندہ وزیراعظم کے لیے نامزد ہونے والے عمران خان نے غیر مشروط معافی مانگی تھی۔

الیکشن کمیشن نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جانب سے مخالفین کو گدھا کہنے پر نوٹس لیا گیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا خان  نے ریمارکس میں کہا کہ اس بیان پر آپ کا جواب جمع کر لیتے ہیں لیکن ووٹ کے تقدس کو پامال کرنے کا معاملہ الگ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دونوں میں ایک جواب نہیں ہو سکتا ہے۔

بابر اعوان ایڈووکیٹ کی جانب سے ووٹ کا تقدس پامال کرنے کے معاملہ پر تحریری جواب میں الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی تھی کہ این اے -53 سے عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

چیف الیکشن کمشنر نے اس موقع پر دوران سماعت کہا کہ آپ نے جواب میں ووٹ کا تقدس پامال کرنے سے متعلق کچھ نہیں لکھا ہے۔

بابر اعوان ایڈووکیٹ نے چیف الیکشن کمشنر سے کہا کہ وہ ابھی عمران خان کی جانب سے جواب لکھ کردے دیتے ہیں۔ انہوں نے مؤقف اپنایا کہ  پی ٹی آئی سربراہ جب پولنگ اسٹیشن پہنچے تو 150 لوگ موجود تھے، رش سے کمپارٹمنٹ اسکرین بکھر گئی تھی۔

چیف الیکشن کمیشنر نے بابر اعوان کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر تحریری جواب جمع کرائیں۔ جواب دیکھنے کے بعد عمران خان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

بابر اعوان ایڈووکیٹ  نے عمران خان کی جانب سے تحریری جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرایا جس پر ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے اعتراض کیا کہ عمران خان کے دستخط اور بیان حلفی موجود نہیں ہیں۔

بابر اعوان ایڈووکیٹ کا استدلال تھا کہ کہ انہوں نے عمران خان کی طرف سے وکالت نامہ جمع کرایا ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں