خراب نتیجہ: چترال میں ایک اور طالب علم کی خود کشی


چترال: ایف ایس سی میں کم نمبر آنے پر ایک اور طالبعلم نے خود کشی کرلی۔ دو دن میں کم نمبر آنے یا فیل ہوجانے کی صورت میں طالب علموں کی خود کشی کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔

ہم نیوز کے مطابق کھوت تور کہو کا رہائشی فرید ولد اکبر ایف ایس سی پارٹ ون میں کم نمبرآنے پر دلبرداشتہ تھا۔

پولیس کے مطابق امتحانی نتائج سے دلبرداشتہ طالبعلم فرید نے پستول سے گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

ایف ایس سی کے انتائج کا اعلان پیر کے دن کیا گیا تھا جس کے بعد سے خودکشی کے واقعات تواتر کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔

امتحانات میں کم نمبر آنے پر چترال سے تعلق رکھنے والی طالبہ  صفورہ بی بی نے گزشتہ روز دریا میں کود کرخود کشی کرلی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ گرم چشمہ نامی علاقے سے تعلق رکھنے والی طالبہ ایف ایس سی کے امتحان میں کم نمبر آنے پر دلبرداشتہ تھی، ابتدائی طور پر خودکشی کے پس پردہ یہی سبب معلوم ہوتا ہے۔

چترال کے علاقے لوٹکوہ میں انٹر کے امتحان میں فیل ہونے پر ایک طالب علم نے بھی خودکشی کی کوشش کی تھی۔

انٹر کے طالبعلم ربیع الدین نے خودکشی کے لیے خود کو گولی مارلی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا تھا۔ واقعہ کے بعد زخمی طالبعلم کو علاج معالجے کے لیے پشاور منتقل کیا گیا تھا۔

پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد ہم نیوز کو بتایا تھا کہ ربیع الدین کا بھائی انٹر کے امتحان میں پاس ہوگیا تھا جب کہ وہ ایک پرچے میں فیل ہوا تھا جس کا اسے ازحد دکھ تھا۔


متعلقہ خبریں