واٹس ایپ صارفین کے پیغامات اور شناخت خطرے میں

وٹس ایپ کا ایک اور نیا فیچر متعارف

لاس اینجلس: فیس بک میسنجر کے بعد واٹس ایپ پیغام رسانی کے لیے دوسری بڑی ایپلیکیشن سمجھی جاتی ہے،  دنیا بھر میں واٹس ایپ صارفین کی تعداد 1.5 بلین ہے جو روزانہ کم و بیش 65 بلین پیغامات کا تبادلہ کرتے ہیں۔

واٹس ایپ کا دعویٰ ہے کہ یہ تمام پیغامات مکمل طور پر ‘اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹد’ ہوتے ہیں یعنی کوئی بھی تیسرا شخص نہ ان تک رسائی رکھتا ہے اور نہ ہی ان میں کوئی تبدیلی کر سکتا ہے تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں پیغام رسانی کسی بھی طرح مکمل طور محفوظ  تصور نہیں کی  جا سکتی۔

اس خدشے کو حقیقی شکل دیتے ہوئے معروف ویب سیکیورٹی کمپنی چیک پوائنٹ (CheckPoint) نے ایک ‘واٹس ایپ ہیک’  کی نشاندہی کی ہے جس کے ذریعے واٹس ایپ گروپس میں بھیجے گئے پیغامات  کے ساتھ  ساتھ  بھیجنے والے کی شناخت کو بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

چیک پوائنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس ہیک کے ذریعے  واٹس ایپ گروپ میں بھیجے گئے کسی بھی پبلک میسج  کو پرائویٹ میسج میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

جیک پواِنٹ کے مطابق ان کی نشاندہی کے باجود واٹس ایپ کی جانب سے تا حال ان خامیوں کو دور نہیں کیا گیا۔

واٹس ایپ کی ’اینڈ  ٹو اینڈ انکرپشن‘ کےحوالے سے چیک  پوائنٹ کا موقف ہے کہ ان کی کمپنی اب تک انکرپشن میں کوئی بڑی خامی دریافت نہیں کر سکی، ان کا کہنا ہے کہ ‘two-way verification’   طریقہ کار واٹس ایپ کو ہیکنگ سے بچانے کا بہترین ذریعہ ہے۔


متعلقہ خبریں