پارلیمنٹ لاجز خالی کرانے کے لیے آپریشن کا فیصلہ

سی ڈی اے کا سابق پارلیمنڑیرینز سے لاجز زبردستی خالی کرانے کا فیصلہ|humnews.pk

اسلام آباد: کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)  نے سابق پارلیمنٹیرینز سے لاجز زبردستی خالی کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سی ڈی اے نے ضلعی انتظامیہ اور وفاقی پولیس سے مدد طلب کر لی ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے نے ڈپٹی کمشنر اور سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کو خط لکھ  دیا ہے۔

خط  کے مطابق سابق پارلیمنٹیرینز کو رضاکارانہ  طور رہائش خالی کرنے کا کہا گیا تھا تاہم کچھ پارلیمنٹیرینز نے لاجز خالی نہیں کیے اسی لیے جمعہ کے روز انہیں زبردستی خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خط میں درخواست کی گئی ہے کہ آپریشن کے دوران وفاقی پولیس اور مجسٹریٹ کی خدمات فراہم کی جائیں۔

دوسری جانب سینیٹ ہاؤس کمیٹی کے چیئرمین سلیم  مانڈوی والا نے پارلیمنٹ لاجز سے 8  ٹک شاپس خالی کرانے کے احکامات  جاری کیے جس پر شاپس خالی کرا لی گئیں۔

حکام کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور سینیٹ ہاؤس کمیٹی کے چیئرمین کے احکامات پرغیرقانونی ٹک شاپس خالی کرائی گئیں تاہم اس سے قبل پارلیمنٹ لاجز کے 92  سابق مکینوں کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

حکام نے بتایا کہ نگراں حکومت کے قیام کے بعد 31 جولائی تک ان کمروں کو خالی کرنے کا سرکلر جاری ہوا تھا کیونکہ قانون کے مطابق پارلیمنٹ کا رکن نہ بننے والوں کو 31 جولائی تک کمرے خالی کرنا تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ 20 سے زائد سابق پارلیمنٹیرینز نے رضاکارانہ طور پر کمرے خالی کر دیے تھے جبکہ باقی کمرے خالی نہ کیے گئے تو آپریشن کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں