عنبر، آپ نے بکرا لے لیا؟

عنبر، آپ نے بکرا لے لیا؟ | urduhumnews.wpengine.com

عنبر آپ نے بکرا لے لیا؟ ۔’نہیں۔ حالانکہ بچے بہت ضد کررہے ہیں، لیکن وقت ہی نہیں مل رہا بکرا منڈی جانے کا۔‘

تو آپ کو بکرا منڈی جانے کی کیا ضرورت ہے ۔ بھئی ای کامرس کا دور ہے۔ آن لائن بکرا یا گائے خریدیں۔ ’ہاں۔ ہاں۔ آن لائن بکرا تو کئی سال سے بک رہا ہے۔‘

جی، کئی ویب سائٹس ہیں۔ بکرا آن لائن ڈاٹ پی کے وغیرہ جیسی۔ ان ویب سائٹس پر قربانی کے جانوروں کی تصویروں کے ساتھ ان کا وزن اور قیمتیں بھی لکھی ہوئی ہیں۔ بس جانور پسند کرکے آرڈر دیں اور گھر بیٹھے بکرا یا گائے حاصل کریں ۔ اور یہی نہیں آن لائن جانور فروخت کرنے والے قصاب بھی فراہم کرتے ہیں۔

اوپر ذکر کی گئی گفتگو ہم نیوز کے پروگرام صبح سے آگے کی شریک میزبانوں، عنبر شمسی اور شفاء یوسفزئی کے درمیان ہوئی لیکن یہ گفتگو اب بہت سے گھروں اور محفلوں میں عام ہوتی ہے۔ پاکستان میں سیلولر ٹیکنالوجی کے فروغ نے جہاں بہت سی روزمرہ اشیاء کی آن لائن دستیابی یقینی بنائی ہے وہیں مخصوص اشیاء بھی سہولت سے میسر ہوجاتی ہیں۔

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق جون 2018 کے اختتام تک ملک میں ٹیلی ڈینسیٹی (ٹیلیفون سروسز کا استعمال) کی شرح 72 اعشاریہ 81 فیصد تھی گویا 15 کروڑ پاکستانی موبائل فونز استعمال کر رہے ہیں۔ براڈ بینڈ انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد پانچ کروڑ 80 لاکھ رہی اور تھری جی، فور جی ٹیکنالوجی کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرنے والوں کی تعداد پانچ کروڑ 60 لاکھ ہے جو ملکی آبادی کا 27 اعشاریہ 18 فیصد بنتا ہے۔

PTA data about Teledensity in Pakistan | urduhumnews.wpengine.com

عید قربان کی آمد آمد ہے، ایسے میں دیگر بہت سی مصروفیات کے ساتھ من پسند جانور کی خریداری، اس کی دیکھ بھال اور پھر عیدالاضحی کے روز سنت ابراہیمی کی ادائیگی اہم مراحل ہوتے ہیں۔ منڈیوں کی قیمتیں، ان تک پہنچنا، اس کام کے لیے وقت نکالنا اور کسی نقصان سے بچنے کی خواہش ہونے کے باوجود اس مشکل کو سر کرنا ہر کسی کے لیے ممکن نہیں ہوتا۔

اس کیفیت میں آن لائن اشیاء کی دستیابی ناصرف سہولت فراہم کرتی ہے بلکہ انتخاب کی آزادی بھی مہیا کرتی ہے۔ پاکستان میں ای کامرس یا آن لائن شاپنگ اب کوئی نئی بات نہیں رہی، شعبہ سے متعلق ماہرین کے مطابق یہ صنعت تیزی سے فروغ پا کر اس قابل ہو چکی کہ کچھ ویب سائٹس محض ایک دن میں ایک ارب روپے سے زائد کی اشیاء فروخت کر چکی ہیں۔

اس خوبی کے ساتھ ای کامرس یا آن لائن خریداری سے لوگوں کو کچھ درست شکایات بھی ہیں جن کا تدارک ہونا چاہیے، البتہ کچھ پہلو ایسے ہیں کہ جن کا خیال خود بھی رکھا جا سکتا ہے۔ کسی ان دیکھے نقصان سے بچنے کے لیے آن لائن خریداری کے وقت درج ذیل باتوں کا خیال ضرور رکھیں:

جس ویب سائٹ سے اشیاء خرید رہے ہیں وہ باقاعدہ معیاری پلیٹ فارم ہو۔

خریدی گئی چیز میں کسی نقص کی صورت میں تبدیلی یا واپسی کے متعلق شرائط موجود ہوں۔

جو چیز خریدی جا رہی ہے اس کی آپ کو منتقلی طے شدہ وقت میں کرنے کی ضمانت دی گئی ہو۔

ویب سائٹ کو ماضی میں استعمال کرنے والے اس کے معیار اور شفافیت کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں۔ یہ ریویوز عموما ویب سائٹ پر یا اس کے فیس بک صفحے، ٹوئٹر اکاؤنٹ وغیرہ سے مل جاتی ہے۔

ویب سائٹ نے رابطہ کے لیے ای میل کے علاوہ، فون نمبر اور پتہ وغیرہ دے رکھے ہیں۔

احتیاط کریں کہ جو چیز منگوا رہے ہیں اس کے استعمال اور آپ تک پہنچنے میں اتنا وقت ضرور باقی ہو کہ خرابی کی صورت میں واپس کرنا چاہیں تو آپ کے پاس متبادل انتظام کا وقت موجود ہو۔

ویب سائٹ سے خریدی گئی اشیاء کی قیمت کی ادائیگی کے لیے اختیار کردہ طریقہ کار مروج طریقوں میں سے ہیں اور ممکنہ دھوکہ دہی سے پاک ہیں۔

ای کامرس یا آن لائن خریداری کے ذریعے عید قربان کے لیے جانور کا حصول ناصرف آپ کو یقینی مشقت سے بچا سکتا ہے بلکہ یہ موقع بھی دے گا کہ آپ اس اہم سنت کی ادائیگی کے لیے خود کو بہتر انداز میں تیار کر سکیں۔


متعلقہ خبریں