ترک کرنسی لیرا کی قدر میں ریکارڈ 12 فیصد کمی


انقرہ: ترک کرنسی لیرا کی قدر میں اچانک 12 فیصد ریکارڈ کمی نے ہلچل مچا دی ہے، ترک صدر نے اپنے عوام  کو ڈالر اور سونا  ترک کرنسی میں تبدیل کرنے کی ہدایت  کر دی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ترک کرنسی لیرا کی قدر میں کمی کی وجہ ترک اور امریکی حکومتوں میں سفارتی تنازعہ ہے جبکہ علاقائی بینکنگ سیکٹر کو بھی امریکی تنازعے کے منفی اثرات سے خطرات لاحق ہیں۔

ترک کرنسی کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں مجموعی طور پر 19 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ یورپی مالی منڈیوں میں بھی ترک کرنسی کی قدر میں کمی سے بے چینی پھیل گئی ہے۔

واشنگٹن اور انقرہ کی حکومتوں کے درمیان امریکی پادری کی گرفتاری کشیدگی کا باعث ہے اور پادری کی رہائی کے معاملے میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

امریکہ نے ترکی سے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر ٹیرف بھی دگنا کر دیا ہے جس کا باقاعدہ اعلان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کیا۔

اس حوالے سے ترک صدر رجب طیب اردوان نے عوام سے کہا ہے کہ وہ ڈالر سے خوف زدہ نہ ہوں اور ہر ترک شہری اس معاشی جنگ میں حصہ لیتے ہوئے ڈالر اور سونا ترک کرنسی میں تبدیل کرا لے۔


متعلقہ خبریں