لاہور میں جرائم کی شرح گزشتہ برس سے بڑھ گئی

فوٹو: فائل


لاہور: پنجاب کے مرکزی شہر لاہور میں سیف سٹی اتھارٹی کا منصوبہ اب تک کوئی کرشمہ دکھا سکا نہ ہی ڈولفن فورس جرائم میں کمی لا سکی، اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ صوبائی دارالحکومت میں جرائم کی شرح گزشتہ برس سے تجاوز کر گئی ہے۔

’ہم نیوز‘ کو موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال یکم جنوری سے 15 جولائی تک قتل کے واقعات 2017 کے مقابلے میں 21 فیصد زائد رپورٹ ہوئے۔

لاہور میں شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات میں آٹھ اعشاریہ 72 اور مالی نقصان پہنچانے کے جرائم میں تین اعشاریہ 43 فیصد اضافہ ہوا۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق خوف و ہراس پھیلانے کے واقعات میں75، آرمز آرڈیننس کی خلاف ورزی میں ایک، گاڑیاں اور موٹر سائیکل چھیننے کے واقعات اعشاریہ اڑتیس اور چوری کے واقعات میں چار فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

سنگین صورتحال پر کیے گئے سوال کے جواب میں سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشن اسد سرفراز نے کہا کہ جرائم کی شرح میں اضافے کی وجہ بڑے پیمانے پر ہونے والی تقرریاں اور تبادلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس بار ایس ایس پیز کے علاوہ محرر بھی تبدیل ہوئے ہیں۔ لاہور پولیس نے امید ظاہر کی ہے کہ شہر میں بڑھتی ہوئی جرائم کی شرح کو جلد کنٹرول میں لایا جائے گا۔


متعلقہ خبریں