تہران: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایک غیرملکی ایجنسی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ستمبر میں نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں امریکی عہدیداروں سے ملاقات نہیں ہو گی، اس اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایرانی صدر حسن روحانی بھی شرکت کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ منگل کو اپنے ایک ٹویٹ میں ایران کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں رکھنے والے ممالک کو خبردار کیا تھا جبکہ ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے امریکہ کی جانب سے ایران پر پابندیاں لگانے کے معاملے پر کہا تھا کہ اس میں تشویش کی کوئی بات نہیں ہے، ایران کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
جواد ظریف نے دو روز قبل اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ دنیا اب امریکہ سے تنگ آ چکی ہے۔
Trump’s jubilation in inflicting economic hardship on its NATO ally Turkey is shameful. The US has to rehabilitate its addiction to sanctions & bullying or entire world will unite—beyond verbal condemnations—to force it to. We’ve stood with neighbors before, and will again now.
— Javad Zarif (@JZarif) August 11, 2018
انہوں نے ایک اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا مقصد ایران کی تیل کی برآمدات صفر کرنا ہے جو کہ بالکل ’بے معنی‘ اور ’ناممکن‘ بات ہے۔