جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: ملزموں کا بے گناہی کا دعوی

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: ملزموں کا بے گناہی کا دعوی

اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں انورمجید، خواجہ عبدالغنی مجید اور دیگر ملزموں نے کہا ہے کہ ان کے خلاف غلط الزامات عائد کیے گئے ہیں، انہوں نے کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا۔

سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ جن بینک اکاؤنٹس سے رقوم منتقل ہوئی ہیں وہ قانون کے مطابق تھے، میڈیا میں ان کے خلاف 35 ارب روپے کے فراڈ کی غلط خبریں چلائی جا رہی ہیں۔

ملزمان نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا مقدمہ خصوصی عدالت میں زیرسماعت ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف ائی اے) اس کیس میں 21 جولائی کو  عبوری چالان خصوصی عدالت میں جمع کرا چکا ہے، سپریم کورٹ کی آبزرویشن سے شفاف ٹرائل اور بنیادی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں اس لیے عدالت عظمیٰ میں اس کی کارروائی روکی جائے۔

اپنے جواب میں ملزموں کا کہنا تھا کہ مجید فیملی کے لوگ بیرون ملک ہیں، وہ بے گناہی ثابت کرنے کے لئے پاکستان واپس آئیں گے، ایف آئی اے کو جعلی بینک اکاؤنٹس کا حتمی چالان پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔

سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے جواب میں یہ استدعا بھی کی گئی  ہے کہ ایف ائی اے کو مجید فیملی اور اومنی گروپ کے بینک اکاؤنٹس اور جائیدادیں قرق کرنے سے روکا جائے کیونکہ اس سے اومنی گروپ کی کاروباری سرگرمیاں اور ملازمین متاثر ہوں گے۔

 


متعلقہ خبریں