سورج کا مشاہدہ کرنے پارکر سولر خلا میں روانہ


فلوریڈا: ناسا نے سورج کا انتہائی قریب سے مشاہدہ کرنے کے لیے  پارکر سولر پروب خلا میں بھیج دیا ہے۔ خلائی راکٹ پارکرسولر پروب ریاست فلوریڈا کے کیمپ  کیناورل ایئرفورس اسٹیشن سے بھیجا گیا۔

پارکر سولر کو ہفتہ کی صبح خلا میں بھیجا جانا تھا مگر خلائی راکٹ میں تیکنیکی خرابی کے باعث ملتوی کردیا گیا تھا۔ خلائی راکٹ میں پیدا ہونے والی خرابی دور کرنے کے بعد اتوار کی صبح اسے منزل کی جانب روانہ کردیا گیا۔

پارکر سولر ناسا کا وہ پہلا منصوبہ ہے جو سورج کے رازوں سے پردہ اٹھانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت سائنسدان  سورج کی سطح پر ہونے والے عمل کا زیادہ قریب سے مشاہدہ کرنے کی صلاحیت حاصل کریں گے۔

سورج کا زمین سے فاصلہ 15 کروڑ کلومیٹر ہے جبکہ پارکر سولر پروب سورج سے  40 لاکھ میل دور اپنے مشن پر کام کرے گا۔ سائنسدانوں کے مطابق مشن کے دوران خلائی اسٹیشن کو انتہائی گرمی اور تابکاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے  ناسا کا کہنا ہے کہ پارکر مشن کی تیاری گزشتہ ایک برس سے جاری تھی۔ ناسا کے سائنسدان پرامید ہیں کہ مشن کی تکمیل سے زمین کا درجہ حرارت قابو رکھنے میں مدد ملے گی۔

پارکر سولر پروب ایک چھوٹی گاڑی کی مانند ہے۔ ماہرین نے اس کے خدوخال سورج کی تیز ترین تابکاری کو پیش نظر رکھ کرترتیب دیے ہیں۔ سورج کے قریب اپنے مدار میں رہتے ہوئے یہ ناسا کو سورج  کی سطح پر ہونے والے عمل تک رسائی دے گا۔

سولر پارکر آفتاب سے نکلنے والی تابکاری شعاعوں کے مشاہدے کے ساتھ ساتھ ستاروں کی زندگی، تباہ کن سورج کے شعلوں اور سورج کے قریب گھو منے والے خلائی ذرات کے متعلق معلومات بھی فراہم کرے گا۔

سولر پروب کی مدد سے زمین کو سورج پر اٹھنے والے طوفانوں اور اس سے خارج ہونے والی خطرناک شعاعوں سے محفوظ کیا جانا ممکن ہو سکے گا۔

سائنسدانوں کو قوی امید ہے کہ اس مشن کی وجہ سے سورج پہ آنے والے طوفانوں اور خارج ہونے والی تابکار شعاعوں کا بروقت علم ہوسکے گا۔

سورج کے اتنے قریب بھیجا جانے والا یہ پہلا مشن ہے جس کا مقصد نظام شمسی کے مخفی رازوں سے پردہ اٹھانا ہے۔


متعلقہ خبریں