افغانستان: طالبان نے غزنی کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کر لیا


کابل: افغانستان کے اہم شہرغزنی پر قبضے کی جنگ میں افغان فورسز اور طالبان جنگجؤوں کے درمیان لڑائی میں شدت آ گئی ہے، اطلاعات کے مطابق طالبان غزنی شہر کے اکثر علاقوں پر قابض ہو چکے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق طالبان جنگجؤوں نے غزنی سے ملحقہ دو اضلاع  پر بھی قبضہ کر لیا ہے جبکہ  تین دن سے جاری جھڑپوں میں سو سے زائد افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق اسپتال میں 113 افراد کی لاشیں لائی گئیں جبکہ طالبان کے حملوں میں 142 افراد زخمی بھی ہوئے، زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔

اسپتال انتظامیہ نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، افغان وزیر صحت نے ریڈ کراس سے زخمیوں کی منتقلی میں معاونت کی اپیل بھی کر دی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق اتوار کی شام افغانستان کے صوبہ پکتیا سے غزنی جانے والے فوجی قافلے پر طالبان نے غزنی شہر سے 80 کلومیٹر دور حملہ کر دیا جس میں ابھی تک ہلاکتوں کی کوئی رپورٹ نہیں آئی لیکن ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے  قافلے کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق افغان آرمی کے چیف شریف یفتالی نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان نے غزنی شہر میں متعدد سرکاری اور اہم عمارتوں کو آگ لگا دی ہے، جنرل یفتالی کا کہنا تھا کہ ان کی ترجیح شہر کو طالبان سے صاف کرنا تھی مگر طالبان نے گھروں میں چھپ کر آپریشن کو مشکل بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان جنگجوؤں نے ہلمند، اروزکان اور دیگر صوبوں سے مشترکہ طور پر جمعہ کے روز شہر پر حملہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ غزنی کے طالبان میں اکیلے حملہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے.


متعلقہ خبریں