تحمل مزاجی سے اپوزیشن کی بات سنیں گے، اعجاز چوہدری


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ اب ان کی جماعت کے لیے تحمل مزاجی سے اپوزیشن کے تحفظات سننے اور جواب دینے کا وقت ہے۔

’ہم نیوز‘ کے پروگرام  ’نیوزلائن‘ میں میزبان ڈاکٹر ماریہ  ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نئی حکومت خود کو مثال بناتے ہوئے اپوزیشن کو ساتھ  لے کر چلے گی اور اس بات کا خیال رکھے گی کہ بیورو کریسی کسی کے ساتھ زیادتی نہ کرے۔

پروگرام میں شریک پیپلزپارٹی کی رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ ان کی پارٹی کے لیے آج کا دن بہت بڑا تھا، پارٹی کے تمام لوگ خوش ہیں کیونکہ پارٹی کے چیئرمین آج پہلی دفعہ پارلیمنٹ آئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھ کر ایوان میں تعمیری کردار ادا کرتے ہیں، ہماری قیادت کوئی بھی فیصلہ ملکی مفاد مدنظر رکھتے ہوئے  کرے گی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی رہائش کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ گورنر اور وزیر اعظم ہاؤس ریاستی ادارے ہیں جہاں بہت سے اہم کام کیے جاتے ہیں، عمران خان یہاں نہ رہنے کے حوالے سے ایک بری  روایت  قائم  کر رہے ہیں جس سے عوام میں یہ غلط تاثر جا رہا ہے کہ گورنر اور وزیراعظم ہاؤس میں صرف فضول خرچیاں کی جاتی ہیں۔

جہانگیر ترین کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ نااہل شخص ہیں جو اوروں کو درس دے رہے ہیں، ان کا متحرک ہونا تحریک انصاف کی سیاست پر سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں ایک وزیراعلیٰ  ڈھائی ارب روپے کا مالک ہے، کیا اس پر سوال نہیں اٹھنے چاہئیں کہ ان کے پاس یہ پیسہ کہاں سے آیا۔

پیپلز پارٹی کی رہنما کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان  کی تعداد کم  ہے اس لیے انہیں ہر قدم  پر اپوزیشن کی ضرورت پڑے گی، کل یہ لوگ اپنے ہی کارکنوں کے ہاتھوں بلیک میل ہوں گے اور انہیں سمجھوتے کرنے پڑیں گے، اس وقت ہم انہیں شیشہ دکھائیں گے۔

نون لیگ کے رہنما چوہدری جعفر اقبال نے کہا کہ 5 سالوں میں قومی اسمبلی کے لیے جو الفاظ استعمال ہوئے اس کا سب کو علم  ہے، ہم نے عمران خان اور فواد چوہدری کے لیے کچھ نہیں کرنا بلکہ اپنے ملک کے مفاد کے لیے کام کرنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تحریک انصاف خود اپوزیشن میں تھی تو ایوان کا حصہ بننے کو تیار نہیں تھی اور آج یہ لوگ ہر فیصلہ ایوان میں کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

ماضی  پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013 میں جب نون لیگ کو حکومت ملی تو ملکی حالات بہت خراب تھے، ملک میں دہشت گردی کا راج تھا لیکن آج ایسا نہیں ہے اور اس کا سہرا نواز شریف کے سر جاتا  ہے۔


متعلقہ خبریں