عوامی نمائندوں کی بھاری تنخواہیں اور شاہانہ مراعات

قائمہ کمیٹی اجلاس،الیکشن ترمیمی بل 2018 کی منظوری

فائل فوٹو۔–


اسلام آباد: غریب قوم  کی  نمائندگی کرنے والے عوامی نمائندوں اور ارکان پارلیمنٹ  کو ملنے والی تنخواہوں اور شاہانہ مراعات کی ہوشربا تفصیلات سامنے آ  گئی ہیں۔

’ہم نیوز‘  کو ملنے والی دستاویز کے مطابق ہر رکن قومی اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ  50  ہزار روپے ہے جبکہ دفتر کے لیے 8 ہزار روپے، ٹیلیفون کے لیے 10 ہزار اور دیگر اخراجات کے لیے 5 ہزار ماہانہ  دیے جاتے ہیں، ان تمام اخراجات کی مالیت ایک لاکھ  تہتر ہزار روپے تک پہنچ جاتی ہے۔

بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ انہیں مختلف قسم کے الاؤنس سے لے کر سفری اخراجات اور میڈیکل سہولتوں کی مد میں بھی خطیر رقم ملتی ہے۔

قومی اسمبلی یا  قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس میں شرکت کے دوران انہیں روزانہ 3  ہزار روپے خصوصی جبکہ 1500 روپے عمومی الاؤنس دیا جاتا ہے، اس کے علاوہ انہیں اسمبلی آنے جانے کے لیے 2 ہزار اور رہائش کے لیے 2 ہزار روپے روزانہ الگ سے ملتے ہیں۔

اس کے ساتھ  ساتھ انہیں ہوائی جہاز میں آنے کے لیے بزنس کلاس، ٹرین کے ذریعے سفر کرنے پر اے  سی  پارلر اور ایک سیکنڈ کلاس ٹکٹ اور سڑک کے ذریعے اپنے گھر سے اسمبلی ہاؤس آنے کے لیے 10 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے سفری اخراجات دیے جاتے ہیں۔

مفت سفر کے لیے ہر رکن اسمبلی کو سالانہ 3 لاکھ  روپے کے واؤچرز یا 90 ہزار سالانہ کا نقد الاؤنس دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ  سالانہ بزنس کلاس کی 20 ریٹرن ٹکٹس بھی مفت میسر ہوتی ہیں۔

قومی اسبلی کے ارکان کو ان کی رہائش گاہ پر ایک ٹیلیفون مفت فراہم کیا جاتا ہے جبکہ انہیں کلاس ون کے سرکاری افسر کو ملنے والی میڈیکل سہولتیں بھی دی جاتی ہیں۔


متعلقہ خبریں