پاکستان کے71برس: قربانیوں، جذبوں اور عزائم کا عنواں


اسلام آباد: پاکستان 71 برس کا ہوگیا، وطن کی آن پر مرمٹنے کا جذبہ روز اول کی طرح جواں ہے، وطن کے حصول کی خاطر دی گئی قربانیاں ذہنوں میں موجود ہیں اور جذبوں کی حدت اس عرصہ کو حوصلوں اور عزائم کا عنوان مانتی ہے۔

برصغیر کے طول و ارض میں گونجتے آزادی کے نعروں نے آج ہی کی کے روز حقیقت کا روپ دھارا تھا، 14 اگست 1947 کو لاکھوں جانوں کا نذرانہ دے کر آزادی کی قیمت چکائی تھی۔ ان یادوں کو سینوں سے لگائے آج نوجوان، بچے، بوڑھے اور خواتین سب ہی اپنے وطن کی محبت میں خوشی سے سرشار ہیں۔

لاکھوں قربانیوں سے ملنے والی آزادی کا جشن ملی جوش و خروش اور جذبے سے منایا جارہا ہے، وطن عزیز کی سلامتی اور خوش حالی کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیاری کے عزائم زندہ ہیں۔

پاکستان میں وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں 14 اگست 2018 کے دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا۔ لاہور میں محفوظ شہید گریژن، پشاور میں کرنل شیرخان اسٹیڈیم میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

کوئٹہ اورکراچی میں بھی دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاک فوج کے چاق و چوبند دستوں نے توپوں کی سلامی پیش کی۔ جشن آزادی کی صبح وطن عزیز کی ترقی اورسلامتی  کے لئے گھروں اور مساجد میں خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

یوم آزادی کے موقع پر کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب میں کیڈٹس نے پریڈ کا شاندار مظاہرہ کیا۔ پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے اعزازی گارڈ کے فرائض سنبھالے۔

لاہور میں مزار اقبال پر بھی تقریب ہوئی جہاں آرمی کے چاق و چوبند دستے نے پنجاب رینجرز سے اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھالے۔ جی اوسی میجرجنرل شاہد محمود نے آرمی اور رینجرز کے دستوں کا معائنہ کیا، انہوں نے مزار اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

پاکستان نیوی کی جانب سے کراچی میں واقع میری ٹائم میوزیم میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی جس میں اسکولوں کے بچوں نے قومی ترانہ اور ملی نغمے پڑھے۔ تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈر کراچی ریئر ایڈمرل آصف خالد تھے۔

یوم آزادی کے موقع پر حریت رہنماؤں نے بھی پاکستانی قوم کو مبارک باد دی ہے۔ حریت لیڈر سید علی گیلانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیری عوام بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف اور کشمیر کاز کی سیاسی، سفارتی اوراخلاقی حمایت پرپاکستان کے مشکور ہیں۔

شبیر احمد شاہ سمیت دوسرے حریت رہنماؤں نے بھی پاکستانی عوام کویوم آزادی پرمبارک باد دی ہے۔ حریت رہنماؤں نے کشمیری عوام سے 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل بھی کی۔

سرکاری و غیرسرکاری عمارتوں، اہم مقامات، تعلیمی اداروں کو سبز ہلالی پرچم کے رنگوں سے سجایا گیا ہے۔ نجی و سرکاری سطح پر مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں وطن عزیز کی سلامتی اور ترقی کے لیے دعائیں کی گئیں۔

پاکستان میں تعینات غیر ملکی سفیروں اور سفارت خانوں کی جانب سے جشن آزادی کے موقع پر تہنیتی پیغامات بھی دیے گئے۔

پاکستان سے باہر جشن آزادی کا جشن

جشن آزادی کی خوشیاں صرف پاکستان ہی نہیں دیار غیرمیں بھی منائی جا رہی ہیں۔ اسپین کے شہر بارسلونا میں  پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے یوم آزادی کی مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

بارسلونا میں جشن آزادی کی رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی جس میں بچوں بڑوں نے شرکت کی، تقریب میں ملی نغمے پیش کیے گئے اور ارض پاک کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اسپین کے شہر میڈرڈ، ویلینسیا میں بھی پاکستانی کمیونٹی نے روایتی انداز میں آزادی کا جشن منایا۔

ہر سال کی طرح اس سال بھی جدہ میں مقیم پاکستانی نوجوانوں نے پاکستان کے جشن آزادی کو ایک بالکل مختلف، انوکھے اور نئے انداز میں سمندر کی گہرائیوں میں جا کر منایا۔

یحییٰ اشفاق اورعمرجان نامی پاکستانی نوجوانوں نے سعودی دوستوں كے ساتھ مل کر یوم آزادی منایا۔ 150 فٹ کی گہرائیوں میں رنگ برنگی مچھلیوں کے درمیان پاکستان کا پرچم لہرایا۔

ایران میں پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر بڑے بڑے ہورڈنگز نصب کیے گئے جہاں بانی پاکستان کی تصاویر آویزاں کر کے تہنیتی پیغامات درج کیے گئے۔


متعلقہ خبریں