افغانستان: طالبان کا فاریاب کی فوجی چھاؤنی پر قبضہ


کابل: طالبان نے افغان صوبے فاریاب کی فوجی چھاؤنی پر قبضہ کرلیا ہے۔ افغانستان کے اہم صوبہ غزنی پر بھی طالبان نے چاردن قبل حملہ کرکے تمام اہم مقامات پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا جس کے بعد سے ان کی افغان سیکیورٹی فورسز سے شدید لڑائی جاری ہے۔

افغان نشریاتی ادارے طلوع کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں سے طالبان کا فوجی بیس کیمپ پر قبضہ برقرار ہے۔ مقامی حکام نے نشریاتی ادارے کو بتایا کہ افغان فورسز نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

طلوع کو مقامی حکام نے بتایا ہے کہ 40 سے زائد افغان فوجیوں نے ہتھیار ڈالے ہیں کیونکہ متعدد مرتبہ درخواست کے باوجود انہیں نہ تو مدد فراہم کی گئی اورنہ ہی اسلحہ دیا گیا۔

فاریاب کی صوبائی کونسل کے سربراہ محمد طاہر رحمانی نے بھی افغان نشریاتی ادارے سے بات چیت میں تصدیق کی کہ افغان فوج نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں  کے مطابق طالبان نے فوج کے ٹینکوں اور گولہ بارود پر قبضہ جمالیا ہے اور 40 فوجی اہلکاروں کو یرغمال بھی  بنایا ہوا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ فاریاب میں دو دن سے جاری جھڑپوں میں دس فوجی ہلاک اور15 زخمی ہوئے ہیں۔ افغان حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغان فوج سے جھڑپوں میں 30 طالبان ہلاک کیے گئے ہیں۔

افغان نشریاتی ادارے طلوع کے مطابق طالبان نے افغان فورسز اور پولیس کے 200 سے زائد جوانوں کو تین مختلف علاقوں میں ہلاک کردیا ہے۔

نشریاتی ادارے کے مطابق صرف 100 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو غزنی میں قتل کیا گیا ہے جب کہ اجرستان میں 40 سے زائد، فاریاب میں کم ازکم 50 اوربغلان میں 16 فوج و پولیس کے جوان زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

امریکی اور افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان سے غزنی کے اہم مقامات کا کنٹرول واپس حاصل کرکے انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا ہے مگر مقامی افراد نے خبررساں اداروں کو بتایا ہے کہ طالبان کا شہر کے اہم علاقوں پر کنٹرول برقرار ہے۔

خبررساں ایجنسی مھر کے مطابق افغانستان کے شہر غزنی میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی چوتھے دن بھی جاری ہے جس میں اب تک 100 افغان اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق افغان حکام نے لڑائی میں 194 طالبان کو ہلاک اور 147 کو زخمی کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں