بہتر سیکیورٹی صورتِ حال تعلیم میں بہتری کا باعث


اسلام آباد: کسی بھی ملک کی تعمیر اور ترقی کا تعلق اس ملک کے مضبوط تعلیمی نظام سے ہوتا ہے اور تعلیم کے میدان میں ترقی کے لیے سیکیورٹی صورت حال کا بہتر ہونا لازم ہے۔

متحدہ عرب امارات کے اخبار ’خلیج ٹائمز‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے کچھ سالوں سے دہشت گردی کے واقعات میں کمی کے بعد پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان جنگ میں پاکستان کی شمولیت کے نتیجے میں شروع ہونے والی دہشت گردی کے بعد ملک تعلیمی میدان میں کافی پیچھے رہ گیا تھا اور اسکول سے نکلنے والے بچوں کی شرح میں تشویش ناک حد تک  کمی آئی تھی جس کی بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ دہشت گرد اسکولوں کو آسان نشانہ سمجھا کرتے تھے۔

تاہم 2015 کے اوائل میں شروع  ہونے والے آپریشن ضرب عضب اور پھر آپریشن ردالفساد کے باعث ان حملوں میں نمایاں کمی آئی جس کی وجہ سے ملک میں تعلیمی سرگرمیاں پھر سے بحال ہو گئی ہیں۔

خبر میں بتایا گیا ہے کہ 2013  میں بنائے گئے پانچ سالہ  ترقیاتی منصوبے میں تعلیم  پر خصوصی توجہ دی گئی تھی، صرف پنجاب میں 2016 کے دوران بجٹ  کا 17 سے 28 فیصد حصہ صوبے میں تعلیمی ترقی پر لگایا گیا، خیال رہے کہ دنیا بھر میں ایک سال میں تعلیم  پر کیے جانے والے اخراجات کی شرح 14 فیصد ہے۔

ان منصوبوں میں ناصرف بچوں کی تعلیم پرتوجہ دی گئی بلکہ ملک بھر کی جامعات کو بھی مختلف پراجیکٹس کے ذریعے اپ گریڈ کیا گیا۔

تعلیمی معیار کو بہتر کرنے کے لیے اساتذہ کو اسکالر شپس پر بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجا گیا، بین الاقوامی جامعات کے تعاون سے اساتذہ کی تربیت کرائی گئی اور تعلیمی اداروں میں جدید کورسز متعارف کرائے گئے۔

امید کی جارہی ہے کہ مستقبل میں سیکیورٹی صورت حال بہتر رہی تو تعلیم کے شعبے میں مزید بہتری آئے گی۔


متعلقہ خبریں