نواز شریف کے خلاف ریفرنسوں کی سماعت پیر تک ملتوی

آزادی مارچ کے متعلق نوازاشریف کی تجاویز نذر انداز

اسلام آباد: سابق وزیراعطم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اورفلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسوں کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو بھی 20 اگست کو طلب کرلیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے خلا ف دائر ریفرنسوں کی سماعت احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔ عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو پیش کیا گیا۔

سماعت کے دوران تفتیشی افسر محبوب عالم نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا لیکن وہ مکمل نہیں ہوسکا۔ آئندہ سماعت پر وہ اپنا بیان مکمل ریکارڈ کرائیں گے۔

سابق وزیراعطم نواز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کے لیے صبح  اڈیالہ جیل سے لایا گیا تو حکام  نے سیکیورٹی کا سخت حصار قائم کررکھا تھا اورپورے راستے کی زبردست نگرانی کا بندوبست کیا گیا تھا۔

حکمت عملی کے تحت سیکیورٹی حکام جب پی ایم ایل (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کو لے کر احتساب عدالت پہنچے تو لوگوں کا جم غفیر بکتر بند گاڑی کے گرد جمع ہوگیا اورانہون نے نعرے بازی شروع کردی۔

اس موقع پر ہلکی پھلکی جھڑپ بھی ہوئی جو پی ایم ایل (ن)  کے کارکنان اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تھی لیکن پارٹی قائدین نے صورتحال کو بگڑنے نہیں دیا۔

سیکیورٹی حکام نے اسی اثنا میں  نواز شریف کو کالے رنگ کی لینڈ کروزر میں عدالت پہنچا دیا۔ پی ایم ایل (ن) کے اراکین اسمبلی سمیت دیگر عہدیداران کو بھی بعد میں معلوم ہوا کہ سابق وزیراعظم کو سیکیورٹی حکام اڈیالہ جیل ہی سے لینڈ کروزر میں لائے ہیں۔

سابق وزیراعطم نواز شریف کو گزشتہ پیشی پر بکتر بند گاڑی میں احتساب عدالت لایا گیا تھا۔ انہیں ذرائع ابلاغ سمیت کسی سے بھی بات چیت کی اجازت نہیں ملی تھی۔ اڈیالہ جیل جانے کے بعد وہ پہلی مرتبہ گزشتہ پیشی پر منظر عام پر آئے تھے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس طرز عمل پر شدید ردعمل ظاہر کیا تھا اور اپنے بڑے بھائی کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر نگراں وزیراعظم کو احتجاجی خط بھی لکھا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز دوسری عدالت میں  منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی ہے۔ ہائی کورٹ میں بینچ دائر درخواست کی سماعت کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں